سعودی وزیر کا امریکہ کے بارے میں اظہار خیال

سعودی

سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ کے مشیر عادل جبیر کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن انتطامیہ میں بھی سعودی عرب کے بارے میں امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔
النشرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سابق وزیر خارجہ اور موجودہ وزیر خارجہ کے مشیر عادل الجبیر نے ایک تقریر میں کہا کہ ان کے ملک کی سرزمین پر حملہ کرنے والے ڈرون اور میزائل ایرانی ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ یمنی ایرانی میزائل اور ڈرون استعمال کرکے سعودی عرب پر حملہ کر رہے ہیں۔

الجبیر نے کہا کہ تمام میزائل اور ڈرون ایران میں بنائے جاتے ہیں یا ایرانیوں کی طرف سے فراہم کیے جاتے ہیں جن میں سے کچھ شمال سے اور کچھ سمندری راستے سے یمن پہنچائے جاتے ہیں، عادل الجبیر نے ایران مخالف اظہار خیال کو جاری رکھتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ اقوام متحدہ نے بقیق تیل کے میدان پر حملے کے لئے ایرانیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے لہذا یہ واضح ہے کہ یہ میزائل کہاں سے آرہے ہیں۔

یادرہے کہ سعودی حکام کی بیان بازی یمن میں سعودی جرائم کی پردہ پوشی کے لئے استعمال کی جاتی ہے جو پچھلے 6سال سے جاری ہے، انہوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں اپنے ملک کے مؤقف پر اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں کہاکہ ریاض اب بھی یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اس کے ملک کے تعلقات کو معمول پر لانا فلسطینیوں کے ساتھ سمجھوتے کے معاہدے کے بعد ہی ممکن ہے۔

عادل الجبیر نے ریاض کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ میں امریکی پالیسی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی جیسی ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے