سچ خبریں:سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اس ملک کے شاہ سلمان کی جانب سے نئی تقرریوں کا اعلان کیا۔
الخلیج الجدید کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کل ایک شاہی فرمان جاری کیا جس میں سعودی عرب کی سربراہی میں مشترکہ اتحادی افواج کے نئےکمانڈر اور وزیر صحت و حج مقرر کیے گئے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شاہ سلمان نے سعودی وزیر صحت توفیق بن فوزان بن محمد الربیعه کو برطرف کرکے ان کی جگہ فهد بن عبدالرحمن بن داحس الجلاجل کو تعینات کیا۔
الربعیہ 12 مارچ کو صالح بن طاہر کو وزارت حج و عمرہ سے ہٹائے جانے کے بعدوزارت حج وعمرہ کا عہدہ سنبھالیں گے،درایں اثنا سعودی عرب کے بادشاہ نے عبدالعزیز بن عبدالرحمن العریفی کو نائب وزیر ٹرانسپورٹ کے عہدے سے ہٹانے کے بعد انھیں وزراء کونسل کی جنرل سیکرٹریٹ کا مشیر مقرر کیا۔
اسی طرح سعودی عرب کے بادشاہ نے میجر جنرل مطلق بن سالم بن مطلق الازیمع کو لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دے کر انہیں سعودی قیادت والے اتحاد کی مشترکہ افواج کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا۔
واضح رہے کہ الازیمع نے شہزادہ فہد بن ترکی کی گرفتاری اور کرپشن کے شبہ میں ان سےتفتیش کے بعد 2 ستمبر 2020 کو مشترکہ افواج کے کمانڈر کا عہدہ سنبھالا ،یادرہے کہ سعودی عرب میں یہ تقرریاں ایسے وقت میں ہورہی ہیں جبکہ سعودی اتحاد نے جمعہ کی شام دعویٰ کیا کہ اس نے یمنی فورسز کی جانب سے جنوبی سعودی عرب میں داغے گئے بم سے بھرے ڈرون کو روک کر تباہ کر دیا ۔
ادھر یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک ٹویٹر پیغام میں سعودی عرب کے شاہ سلمان کی جانب سے یمن پر حملہ کرنے والے عرب اتحاد کی مشترکہ افواج کے نئے کمانڈر کی تقرری پر رد عمل ظاہر کیا۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ پالیسیاں تبدیل کرنا فائدہ مند ہے جبکہ کمانڈر تبدیل کرنے کا مطلب صرف ناکامی ثابت کرنا ہے، انشاء اللہ یہ کمانڈر بھی یمنی قوم کے مجاہدین کے خلاف کچھ نہیں کرسکیں گے۔