سچ خبریں:امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انسانی حقوق کے حوالے سے سعودی عرب کے سیاہ ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس ملک میں جبر میں اضافہ ہوا ہے اور محمد بن سلمان کے دور میں تمام لوگوں کے خلاف ناانصافی ہو رہی ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سعودی عرب میں جبر کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ اور اس ملک میں سماجی کارکنوں اور حکومت مخالفین کو نشانہ بنانے کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں اس ملک کو دنیا میں جبر کی علامت کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
اس اخبار نے لکھا کہ سنی ہو یا شیعہ، جوان ہو یا بوڑھا، مرد ہو یا عورت ہر ایک سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ظلم کا شکار ہے ، جو بھی سعودی ولی عہد پر سوشل میڈیا پر تنقید کرے گا اسے دبا دیا جائے گا،اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عدالتوں نے ایوانِ سعود پر تنقید کرنے والے شہریوں کے لیے ماضی کے مقابلے میں سخت سزائیں عائد کی ہیں اور سوشل میڈیا پر تنقید کرنے والوں کو 15 سے 45 سال تک قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
سب کے ساتھ ناانصافی… سعودی عرب میں اپوزیشن کے جبر میں اضافہ کے عنوان سے یہ رپورٹ بہت سے ایسے کیسوں کا جائزہ لیتی ہے جنہیں دہشت گردی کے لیے صرف اس لیے غیر منصفانہ سزائیں سنائی گئی ہیں کیونکہ انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پرامن رائے کا اظہار کیا تھا۔
اس امریکی اخبار نے72 سالہ ابراہیم سعد الماضی کے کیس کا ذکر کیا، جو ایک سعودی شہری ہیں جن کے پاس امریکی شہریت بھی ہے اور وہ فلوریڈا میں رہتے ہیں ہے، انہیں سعودی حکام نے 2015 میں ایک ٹویٹ شائع کرنے کی وجہ سے گرفتار کر لیا۔
مذکورہ اخبار نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ پہلے تک سعودی عرب میں سماجی کارکنوں کے خلاف 20 سال سے زائد قید کی سزاؤں کا اجراء شاذ و نادر ہی ہوتا تھا تاہم آج یہ معمول بن چکا ہے۔
مشہور خبریں۔
بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کے بانی امریکہ کا چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا
اپریل
چوہدری سرورنے آئندہ الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا
جنوری
پولیس کو پی ٹی آئی امیدواروں، کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
فروری
اسرائیلی فوجی خون میں لت پت
اگست
انسانوں کی بدترین غلامی دیکھنی ہے تو اندرون سندھ چلے جائیں، عمران خان
ستمبر
شام پر حملہ کرنے کی صہیونی ہالی ووڈ کی داستان
ستمبر
فلسطین کے پاس سنہرا موقع
اکتوبر
مسلم کانگریس کو صیہونی حکومت کی دھمکیاں
اکتوبر