سچ خبریں:سعودی حکومت کی جیلوں سے رہائی پانے والے ایک یمنی شہری نے سعودی جیل کے محافظوں کی طرف سے کوڑے مارنے سے لے کر ناخن کھینچنے اور بجلی کے جھٹکوں تک قیدیوں پر تشدد کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے خوفناک طریقوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی جلیں قیدیوں کے لیے انتہائی ہولناک ہیں۔
صنعا میں مارچ 2016 سے یمنی عوام کے خلاف سعودی اماراتی اتحاد کی وحشیانہ جنگ کئی سانحات اور جرائم کا باعث بنی ہے،ان مسائل میں سے ایک اسیری کی کہانی ہے جس کا تجربہ بہت سے یمنیوں نے کیا ہے، انھیں میں سے ایک جلال الجنداری یمنی شہری نے سعودی جارحوں کی جیلوں میں اسیری کے سخت تجربے کا اظہار کرتے ہوئے اس دور کے ناقابل بیان حالات اور سعودی جیل کے محافظوں کے تشدد اور غیر انسانی رویے کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے پوچھ گچھ کرنے کے لیے وہ ہمیں شدید زد و کوب کرتے کرتے تھے ،بجلی کے جھٹکے دیتے تھے ،ہمیں ایسی کوٹھری میں رکھا گیا تھا جو 70 سے 80 میٹر لمبی تھی،جہاں ہر روزایک سپاہی آتا اور کوڑے مارنے سے لے کر ناخن کھینچنے تک تشدد کرنا شروع کر دیتا تھا، یہ صورت حال پانچ سال تک جاری رہی۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ تشدد سے کچھ قیدی ذہنی مریض ہو گئے اور کچھ پاگل ہو گئے کیونکہ ہم میں سے کسی کو اتنے تشدد کی توقع نہیں تھی۔