سچ خبریں:یمنی فوج کے سعودی عرب پر حملوں کے بعد امریکہ نے اس ملک کو مزید میزائل فراہم کیے ہیں۔
یمن پر سعودی اتحاد کے حملے کے بعد یمنی فوج کی جانب سے سعودی اسٹریٹیجک تنصیبات پر بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے جانے کے بعد امریکہ نے سعودی عرب کی مدد کی درخواست کا مثبت جواب دیا اور اسےمزید میزائل فراہم کیے ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق سینئر امریکی حکام نے اطلاع دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نےسعودی حکومت کی مانگ پر گزشتہ ماہ پیٹریاٹ انٹرسیپٹر میزائلوں کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب کو منتقل کی.
واشنگٹن پوسٹ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ یہ اقدام دونوں فریقوں کے درمیان کم ہوتے تعلقات کے سائے میں کیا گیا ہے،اخبارنے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ پیٹریاٹ میزائلوں کی منتقلی کی وجہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ سعودی عرب یمنی ڈرون اور میزائل حملوں مقابلہ کرسکےاس لیے کہ یمنی فوج کے پاس کافی گولہ بارود موجود ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال سعودی عرب نے یمنی فوج کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ سے مزید میزائلوں کی درخواست کی تھی،سعودی حکام نے خبردار کیا تھا کہ ان کے میزائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔
امریکی اخبار نے مزید لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردوں کی فہرست سے یمنی حوثیوں کا نام نکالنے کے فیصلے کے بعد امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کمزور ہو گئے تھے۔
رپورٹ میں نامعلوم امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ پیٹریاٹ میزائل بھیجنے کے فیصلے میں دیگر امریکی اتحادیوں کے آرڈر کی مدت سے کئی ماہ اور زیادہ وقت لگا کیونکہ وائٹ ہاؤس نے جان بوجھ کر میزائلوں کی ترسیل کا وقت بڑھا دیا تھا۔