سچ خبریں:عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 19 مئی کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے اجلاس سے قبل شام کی لیگ میں واپسی کا امکان بہت زیادہ ہے۔
احمد ابوالغیط نے الشرق چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب لیگ میں شام کی واپسی کے طریقہ کار کو فعال کرنے کے حوالے سے کہا کہ یہ مرحلہ وار ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میکنزم کا آغاز ایک مباحثہ اجلاس اور پھر عرب لیگ کے رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے سے ہوگا اور اس کے بعد شام کو دعوت نامہ پیش کیا جائے گا۔ ان مراحل سے گزرنے کے بعد شام عرب لیگ کے ہر وزارتی اجلاس میں شرکت کرے گا اور اس لیگ کی تمام سرگرمیوں میں واپس آ جائے گا۔
اس بارے میں کہ آیا وہ ریاض میں ہونے والے اگلے اجلاس سے قبل شام کی عرب لیگ میں واپسی کی توقع رکھتے ہیں، ابو الغیط نے کہا کہ سرگرمیوں، رابطوں، فالو اپس اور اس عمل کی رفتار کو دیکھتے ہوئے جس کا میں مشاہدہ کر رہا ہوں اس سے ریاض اجلاس سے قبل شام کی عرب لیگ میں واپسی کا امکان بہت زیادہ ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے مزید تفصیلات بتائے بغیر مزید کہا کہ ایک بڑا واقعہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کے عمل میں تاخیر کر سکتا ہے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ان بیانات کا اظہار عرب ممالک کی جانب سے شام کو عرب ماحول میں واپس لانے کی بڑھتی ہوئی درخواست اور کوششوں اور عرب لیگ میں اس کی پوزیشن کے سائے میں ہے، جسے 2011 میں معطل کر دیا گیا تھا۔