سچ خبریں:موساد کے سربراہ کی مالیاتی دستاویزات جاری کیے جانے کے بعد صیہونی حکومت اپنی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کی خلاف ورزی کو تسلیم کرنے اور اسے قبول کرنے پر مجبور ہوگئی۔
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کی موساد کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کی مالیاتی معلومات کی تصاویر شائع کیے جانے کے بعد، ان معلومات کے پرانی ہونے کے حوالے سے قابض حکومت کے حکام کے سابقہ دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شائع شدہ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ معلومات نئی ہیں جو ممکنہ طور پچھلے چھ مہینوں میں ہیک کی گئی ہیں۔
اسرائیلی سائبر انٹیلیجنس بلاگ انٹیل ٹائمز کا کہنا ہے کہ ان معلومات سے زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ ہیک ہونے والا سیل فون موساد کے سربراہ برنیا کے گھر میں تھا اور یقینی طور پر گھر کے وائی فائی سے جڑا ہوا تھا، اور ساتھ ہی یہ فون اس کی حساس کمیونیکیشن کا سرخ اور رازدار فون بھی وہیں تھا۔
انٹیل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق موساد نے ابھی تک اس سخت سوال کا جواب نہیں دیا ہے کہ ہیکرز نے موساد کے سربراہ کے سیل فون تک کیسے رسائی حاصل کی، اور کیا ہیکرز نے سیل فون کے مائیکروفون اور کیمرہ کو بھی کنٹرول کیا یا صرف فون کے فولڈرز اور ای میل سیکشن تک ان کی رسائی ہوئی ہے؟