سچ خبریں: امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے جمعرات کی صبح کہا کہ انہوں نے ابھی تک روس کے پاس چینی فوجی امداد کے کوئی آثار نہیں دیکھے۔
کربی نے پینٹاگون میں یوکرین کے لیے امریکی امداد کے بارے میں روزانہ کی ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یہاں نئے اور معمول کے امدادی پیکجز ہوں گے جن کا مقصد یوکرین کے باشندوں کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
امریکی میڈیا نے کہا کہ یوکرین ایک آزاد ملک ہے اور اس کے صدر جنگ کے خاتمے کا فیصلہ کرتے ہیں ۔
شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن میں رکنیت کے لیے سویڈن اور فن لینڈ کی درخواست کی قسمت کے بارے میں پوچھے جانے پرپینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ سویڈن اور فن لینڈ نیٹو میں شامل ہوں گے۔
وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ نیٹو میں رکنیت یا غیر رکنیت کا روس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اگر ضروری ہو تو امریکہ سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو کی رکنیت کے امیدواروں کے طور پر فوجی مدد فراہم کرے۔
کربی نے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس کو ممکنہ چینی امداد کے بارے میں کچھ خدشات کے جواب میں کہا کہ ہم نے روس کو چینی فوجی امداد کی کوئی علامت نہیں دیکھی ہے۔
مشرقی یوکرین میں تنازع کے دوران روس کی طرف سے دو امریکی فوجیوں کی حراست کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین میں حراست میں لیے گئے دو امریکیوں کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
صدر جو بائیڈن کے دورہ ریاض کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی فوجی اہلکار نے کہا کہ بائیڈن سعودی عرب میں جی سی سی کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ تیل کی پیداوار اور یمن میں جنگ جیسے مسائل پر بات چیت کی جا سکے۔