سچ خبریں: عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے ایک رہنما نے اس ملک کی سرزمین پر ترک فوج کی جارحیت میں اضافے کا اعلان کیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے سربراہوں میں سے ایک جبار عودہ نے تاکید کی ہے کہ ترک فوج نے اس سال عراقی سرزمین پر 40 حملے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کردستان ترک کمپنی کے ذریعے اسرائیل کو تیل فروخت کرتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ترک افواج نے 10 دنوں میں ہوائی، ڈرون اور توپ خانے کے ذریعے عراقی سرزمین کے خلاف چھ آپریشن کیے، اس طرح 2024 کے آغاز سے اب تک ان حملوں کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔
عودہ نے مزید کہا کہ ترکی کی ان فوجی جارحیتوں کے دائرہ کار میں عراقی کردستان ریجن اور نینوا کی سرحدوں پر 10 علاقے شامل ہیں جو ہمارے ملک کی خود مختاری اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقرہ عراق میں اپنے حملوں اور قتل و غارت گری کو جواز فراہم کرنے کے لیے بہت سے بہانے بناتا ہے۔
عودہ نے مزید کہا کہ استحکام کا حصول عراق کے اندر اڈوں اور بیرکوں کی تعمیر سے نہیں بلکہ بغداد کے ساتھ تعاون کی طرف بڑھنے سے ہوتا ہے جس کا مقصد دونوں فریقوں کے مفادات کا ادراک کرنا ہے۔
اس سے قبل ترک اخبار حریت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس ملک کی فوج شمالی عراق میں ترک کردستان ورکرز پارٹی (PKK) سے وابستہ فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ترکی کی انٹیلی جنس تنظیم کے سربراہ کا عراق کے کردستان کا دورہ
دریں اثنا، عراقی حکام اور سیاسی کارکنوں نے اس ملک کے شمال کے خلاف ترکی کی جارحیت میں اضافے اور ان جارحیتوں کے بارے میں بغداد حکومت کے غیر فعال موقف کے بارے میں متعدد بار خبردار کیا ہے۔