سچ خبریں:اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی برادری اور شامی حکومت نے گزشتہ ماہ ملک کے شمال مغرب میں ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے تیزی سے کام نہیں کیا۔
اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کا کہنا ہے شامی حکومت نے زلزلے کے پورے ایک ہفتے بعد سرحدی مقامات سے امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا، اس کمیشن نے اعلان کیا کہ شامی حکومت کے مخالفین نے متاثرہ کمیونٹیوں کی امداد روک دی جبکہ شمال مغربی شام میں تحریر الشام کے ادارتی بورڈ نے دمشق سے آنے والی امداد کو لوگوں تک پہنچنے سے روک دیا۔
کمیشن کے سربراہ پاؤلو پینیرو نے کہا کہ اگرچہ مصائب کے درمیان بہت سے بہادرانہ اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن ہم نے اس سلسلہ میں شامی حکومت اور اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری کی مکمل طور پر ناکامی دیکھی ہے ، وہ فوری طور پر جان بچانے والی امداد کو براہ راست پہنچانے میں ناکام رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامیوں کو اب ایک جامع جنگ بندی کی ضرورت ہے جس کا مکمل احترام کیا جائے اور اس میں عام شہری بشمول امدادی کارکن محفوظ ہوں،اس جنگ میں ملوث فریقین کے ظلم اور گھٹیا پن کی وجہ سے اب ہم زلزلے سے تباہ ہونے والے علاقوں میں بھی نئے حملے دیکھ رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔
یاد رہے کہ اس زلزلہ کی وجہ سے حلب میں 54 عمارتیں مکمل طور پر تباہ اور 500 افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے جن میں سے 750 کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، یاد رہے کہ اب تک مختلف ممالک نے 200 سے زائد طیاروں کے ذریعے شام کو امداد بھیجی ہے۔