سچ خبریں:ایک امریکی ویب سائٹ کے مطابق اس ملک نے 2001 کے بعد سے دنیا بھر کے لوگوں پر 326000 بم اور میزائل گرائے ہیں۔
امریکی ویب سائٹ نیو ایچ نے آج (اتوار) کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی فوج اور اس کے اتحادی امریکی عوام کو بتائے بغیر روزانہ کی بنیاد پر دوسرے ممالک میں بہت سے لوگوں کو ہلاک کررہے ہیں، ویب سائٹ کے مطابق امریکی فضائیہ کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق 2001 سے 2019 تک امریکی لڑاکا طیاروں نے دنیا بھر کے ممالک میں 326000 میزائل اور بم گرائےجن میں عراق اور شام میں 152000 بم اور میزائل مارے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ، پچھلے 20 سالوں میں ، امریکی فضائیہ نے روزانہ اوسطا 42 بم اور میزائل استعمال کیے ہیں جن میں سے روزانہ 20 بم افغانستان میں گرائے ہیں،ان حملوں میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوتی ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوتی ہے جبکہ امریکی حکومت اور عالمی میڈیا عام طور پر ان ہلاکتوں کا تھوڑا سا تناسب بتاتے ہیں، دوسری طرف ان حملوں کے بارے میں بیان کیے جانے والے اعداد وشمار حقیقت پر مبنی نہیں ہوسکتے اس لیے کہ ان میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعےکیے جانے والے حملے شامل نہیں ہیں۔
ان اعداد وشمار میں وہ ہزاروں فضائی آپریشن اور بم دھماکے بھی شامل نہیں ہیں جن کے بارے میں امریکہ کا دعوی ہے کہ غلطی سے ہوئے ہیں جبکہ امریکی فوج نے صرف 2016 میں 456 حملے ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ حملے کیے جن کے بارے میں کوئی رپورٹ پیش نہیں کی جاتی ہے،۔
سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ امریکی فضائیہ کی رپورٹوں اور جنگی زون کے اعلانات کا جائزہ لئے بغیر اور ہدف بنائے گئے ممالک سے موصولہ اطلاعات کی بنیاد پر ہلاکتوں کی گنتی کے بغیر امریکی رہنماؤں کے ذریعہ دوسرے ممالک میں کی جانے والی ہلاکتوں اور تباہی سے امریکی عوام اور عالمی رائے عامہ بے خبر ہیں جبکہ دوسری طرف فضائیہ کی اطلاعات کا جائزہ لے کر فضائی حملوں سے ا ہونے والی تباہی کی واضح تصویر ملنا ناممکن ہے۔