سچ خبریں:ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہاکہ ایران اور انسداد دہشت گردی کرنے والے دیگر ممالک خطے میں سامراجی طاقتوں سے وابستہ تکفیری دہشت گردی کو دوبارہ زندہ نہیں ہونے دیں گے۔
مشرق نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے آج (سنیچر) دوپہر سے قبل عراقی وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات کے دوران عراق میں حالیہ امریکی اقدامات اور اس ملک سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے سلسلہ میں عراقی پارلیمنٹ پاس کیے جانے والے قانون کے نفاذ میں تاخیر کا حوالہ دیا،انھوں نے عراق میں غیر ملکی فوجیوں کو کشیدگی بڑھانے اور خطے میں بحران بڑھانے کا بنیادی سبب قرار دیا۔
شمخانی نے اس ملاقات میں تناؤ کو کم کرنے اور موجودہ بحرانوں کے خاتمے کے لئے تعمیری بات چیت کرنے کے لئے خطے کے ممالک کے تعاون اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہاکہ آج عراق کو حاصل ہونے والا استحکام اس ملک کی مرجعیت، سیاسی افراد کی عقمندی اور مسلح افواج کی کوششوں کا نتیجہ ہے، اس کو بچا کر رکھنا ہوگا،ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سکریٹری نےکہا کہ خطے میں داعش کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو تقویت بخشنے اور ترقی دینے کے لئے حالیہ امریکی اقدامات اور انسداد دہشت گردی کی مزاحمتی قوتوں پر وحشیانہ حملے نے واضح کردیا ہے کہ امریکہ خطہ میں منظم دہشت گردی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ ایران اور انسداد دہشت گردی کے دیگر ممالک کی خطے میں اغیار سے وابستہ تکفیری دہشت گردی کو دوبارہ زندہ نہیں ہونے دیں گے،شمخانی نے یمن کے مظلوم عوام کی بدترین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قسم کی نسل کشی کی یاد دلاتا ہے ،انھوں نے اس ملک میں چار سالہ جنگ کے خاتمے میں تعاون کے لئے اپنے ملک کی تیاری کا اعلان کیا۔
اس ملاقات کے دوران عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے عراق میں حالیہ سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ سلامتی اور استحکام معاشی ترقی اور فلاح و بہبود کی بنیاد ہے اور عراق جیسے ملک کی سلامتی کا قیام پہلی ترجیح ہے ،ہمارا ملک دہشت گردی کا مقابلہ کرتا رہا ہے، اور سالوں سے عدم تحفظ کا شکار رہا ہے۔