سچ خبریں: اسرائیلی حکومت نے حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ میں بیت حنون بریگیڈ کے کمانڈر حسین فیاض کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا، وہ کل شہداء کے اہل خانہ کو تسلی دیتے ہوئے دیکھا گیا۔
حماس کے اس سینئر کمانڈر کی موجودگی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شائع ہونے کے بعد اب اسرائیلی قابض فوج نے ایک بیان میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت حنون میں حسین فیاض کے قتل سے متعلق سابقہ سیکیورٹی معلومات غلط تھیں۔
اسرائیلی فوج نے تقریباً 8 ماہ قبل اس فلسطینی کمانڈر کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
لیکن حسین فیاض کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں حماس کے کمانڈر نے اسرائیلی فوج کو پہنچنے والے نقصانات اور غزہ کو فتح کرنے میں ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قابضین نے اپنے بیان کردہ اہداف حاصل نہیں کیے ہیں۔
فیاض کہتے ہیں کہ آج ہم ایک جنگ میں مصروف تھے اور جن لوگوں نے نقصان اٹھایا ان میں سے کچھ پوچھ سکتے ہیں کہ جیت کہاں ہے؟ وہ مزید کہتے ہیں کہ لڑائیوں کے مقاصد ہوتے ہیں اور اگر کوئی مقصد حاصل نہیں کر پاتا تو وہ ناکام ہو جاتا ہے۔ فوجی اور سویلین قوانین کے مطابق، اگر مضبوط آدمی نہیں جیتتا ہے تو وہ ہار جاتا ہے اور اگر کمزور آدمی نہیں ہارتا ہے تو وہ جیت جاتا ہے۔
فیاض بتاتے ہیں کہ قابضین نے پتھروں، جسم کے اعضاء اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ اس جنگ سے لچکدار اور قابل فخر، فتح یاب ہوا ہے۔
اسرائیلی تجزیہ کار یا بیالکوف نے اس ویڈیو کے جواب میں بیت حانون میں فیاض کی موجودگی کو اسرائیلی فوج کے لیے شرمندگی کا باعث قرار دیا جس نے پہلے اس کے قتل کا اعلان کیا تھا۔
بیالکوف نے طنزیہ انداز میں مزید کہا یہ واضح ہے کہ اسرائیلی فوج نے کسی اور کو ہلاک کیا ہے۔