سچ خبریں: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق تل ابیب نے حماس کے ساتھ مذاکرات کے دوران نئی درخواستیں پیش کیں جس سے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
عبرانی میڈیا نے بتایا کہ فریقین کے درمیان مذاکرات تین ہفتے تک جاری رہنے کی امید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے ان مذاکرات میں صیہونی حکومت کے حالیہ موقف سے اتفاق کیا تھا لیکن تل ابیب نے نئی شرائط پیش کی ہیں جو کسی بھی معاہدے میں تاخیر کا باعث بنیں گی۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے چینل 14 نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی فوج غزہ کی پٹی سے مکمل طور پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض عناصر نیٹسرم اور فلاڈیلفیا کا دھرا نہیں چھوڑیں گے۔
اس سے قبل امریکی ویب سائٹ Axios نے لکھا تھا کہ قیدیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے صہیونی وفد اور سی آئی اے حکام اور ثالثوں کی موجودگی میں تل ابیب اور حماس کے درمیان آئندہ ہفتے دوحہ میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔
مشہور خبریں۔
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ججز کی تعیناتی کیلئے آخری موقع دے دیا
مئی
صیہونیوں کو مسلح کرنے کا تل ابیب کا خطرناک فیصلہ
جنوری
غزہ میں جنگ بندی کے لیے وٹیکاف کی ای اور تجویز
مئی
مغربی انسانی حقوق کا پردہ فاش
نومبر
پاکستان اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر معاہدہ
مئی
یوکرین کو 2.5 بلین ڈالر کی نئی امریکی فوجی امداد
جنوری
امریکہ کی عراقی مزاحمتی سربراہ پر پابندی
جون
یو اے ای کے معاشی ماہرین کی ایک ٹیم دونوں ممالک کی قیادت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے ‘ہنگامی دورے’ پر پاکستان آئے گی
مئی