سچ خبریں:جنوبی افریقہ کی مشاورتی ٹیم کے ایک رکن نے پیش گوئی کی ہے کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے اس عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف دائر کی گئی شکایت کا اس ہفتے عدالت میں حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔
ہیگ میں صیہونی حکومت کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران جنوبی افریقہ کی قانونی ٹیم نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے 1948 سے فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم میں شدت پیدا کر دی ہے اور فلسطینیوں کو نسل پرست حکومت کا نشانہ بنایا ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکلاء نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری بھی غزہ میں ہونے والے قتل عام کو روکنے میں ناکام ہے۔
جمعرات کو ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی پر صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت کی پہلی سماعت شروع کی۔ اجلاس جمعہ تک بڑھا دیا گیا۔
دسمبر کے آخر میں جنوبی افریقہ نے یہ مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں حماس کے خلاف اعلان کردہ جنگ کے دوران نسل کشی کی ہے اور اس قانونی اتھارٹی سے ایسے اقدامات کرنے کو کہا ہے تاکہ حکومت کی فوج کو عارضی طور پر روکا جاسکے۔ خطے میں اپنی مہلک کارروائیاں جاری رکھنا بند کریں۔
اس افریقی ملک کے حکام کے مطابق صیہونی حکومت نے نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا کے بین الاقوامی معاہدے یا مختصر طور پر نسل کشی کنونشن کی اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔