سچ خبریں: حماس کے رہنما محمود مرادی نے کہا کہ مقاومت اور قابض حکومت کے درمیان جنگ بندی کی خبریں درست نہیں ہیں۔
عرب 48 ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم سب سے گزارش کرتے ہیں کہ صہیونی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں پر اعتماد نہ کریں اور صرف فلسطینی ذرائع سے ملنے والی خبروں پر عمل کریں۔
العربی الجدید ویب سائٹ نے مصری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مصری انٹیلی جنس حکام نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے ثالثی کی کوشش میں حماس کے رہنماؤں اور اسرائیلی حکام سے رابطہ کیا۔
ان ذرائع کے مطابق حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان صورتحال کو پرسکون کرنے اور مقبوضہ بیت المقدس میں جمعہ کے روز ہونے والے واقعات کے دوران حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو رہا کرنے کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ قطری حکام کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا ہے اور تمام فلسطینی حراست میں لیے گئے جن کی تعداد 400 سے زائد ہے، آج بروز ہفتہ رہا کر دیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے انچارج مصری صدر محمود السیسی کے صاحبزادے محمود السیسی نے کل جمعہ کے روز صہیونی حکام سے فلسطین کی صورت حال کے بارے میں بات چیت کی۔