سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے مقبوضہ علاقوں کے پانیوں میں حزب اللہ کے بحریہ کے رینجرز کی موجودگی کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی۔
عبرانی واللا ویب سائٹ نے حزب اللہ کے سمندری رینجرز کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں لکھا ہے کہ کئی سال قبل اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ شام کے صدر بشار الاسد یاخونٹ میزائل حزب اللہ کے حوالے کر سکتے ہیں،یہ میزائل مغربی بحریہ کے لیے خطرے کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔
اس ویب سائٹ نے مقبوضہ علاقوں کے پانیوں میں حزب اللہ کی افواج کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ 2016 میں صیہونی حکومت کی بحری کارروائیوں کے ریکارڈ میں ایک غیر معمولی واقعہ درج کیا گیا جس کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ حزب اللہ کی خصوصی فورس کے غوطہ خوروں کا ایک گروپ صیہونی حکومت کے نگرانی کے نظام کی تحقیقات کے لیے مقبوضہ علاقوں کے پانیوں میں داخل ہوا، اسی سال ایک بحری جہاز ان کے ہاتھ لگ گیا اور اسے لبنان لے جایا گیا۔
اسرائیلی بحریہ کے حکام کا خیال ہے کہ پچھلے بیس سالوں میں حزب اللہ کے لیے اہم موڑ آئے ہیں جس کی وجہ سے سید حسن نصر اللہ نے بحریہ کی تعمیر میں تیزی لائی ہے۔