سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان، جو ملک کے انتخابی امیدواروں میں سے ایک ہیں نے ہفتے کے روز استنبول میں آخری انتخابی ریلی میں اپنے حریفوں پر امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام لگایا۔
اردوغان نے کہا کہ ان کے حریف ان کا تختہ الٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ 69 سالہ اردوغان نے کہا کہ بائیڈن نے اردوغان کی معزولی کا حکم دیا ہے۔
پولز سے پتہ چلتا ہے کہ ترکی کی تاریخ کے سب سے اہم انتخابات میں سے ایک ہونے میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اردوغان اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی امیدوار کمال کلیچدار اوقلو کے پیچھے ہیں۔
اپنے خطاب میں اردوغان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مغرب سے حکم لیتی ہے اور منتخب ہونے پر مغربی ممالک کے مطالبات کے سامنے سر جھکا دیں گے۔
اردوغان نے کلیچدار اوقلو کو روس کے بارے میں ان کے تبصروں پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ماسکو کو ترکی کا ایک اہم پارٹنر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس زرعی مصنوعات کے شعبے میں ہمارے اہم ترین اتحادیوں میں سے ایک رہا ہے۔
74 سالہ کلیچدار اوقلو نے حال ہی میں روس مخالف الفاظ کے باوجود یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ صدارت جیت جاتے ہیں تو وہ آنکارا اور ماسکو کے درمیان اچھے تعلقات برقرار رکھیں گے۔
انتخابات سے پہلے کے دنوں میں تناؤ بڑھ گیا ہے اور کلیچدار اوقلو جمعے کو بلٹ پروف جیکٹ پہنے عوامی مقامات پر نمودار ہوئے۔ترکی کے دارالحکومت آنکارا میں زیادہ تر لوگ کمال کلیچدار اوقلو کی جیت کے مکمل اعتماد کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ کلیچدار اوقلو اور اس کا اتحاد اس تبدیلی کو لا سکتا ہے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا۔