سچ خبریں: جنوبی افریقہ اور فلسطین نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کو ذلیل و رسوا کر کے رکھ دیا۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے مرکزاطلاعات فلسطین کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنوبی افریقہ نے میڈیا کی وسیع توجہ (غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے معاملے کی طرف) کی وجہ سے عالمی عدالت انصاف میں کامیابی حاصل کی ہے،اس عدالت کے اقدامات سے جنگ میں فلسطینیوں کی فتح ہے، چاہے عبوری حکم نامہ جاری نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مصر نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے موقف پر عرب اسلامی ممالک سے کیا کہا؟
اس سلسلے میں سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے محقق "سنا زکارنہ” نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے میڈیا میں ہلچل مچا دی جو مسئلہ فلسطین کے مزید اجاگر ہونے کا باعث بنا۔
زکارنہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے غزہ میں نسل کشی کو ثابت کرنے کے لیے بین الاقوامی اور مقامی اداروں پر انحصار کیا، جس سے اس کا کیس مضبوط ہوا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف ایک اخلاقی بحران کا آغاز کرے گی اور صیہونی غاصب حکومت کو دنیا کے سامنے رسوا کرے گی۔
دوسری جانب اسرائیل کے الیوم اخبار کے عسکری تجزیہ کار یواو لیمور نے اس بات پر زور دیا کہ تل ابیب اب بھی غزہ میں ناقابلِ یقین فتح کی تلاش میں ہے۔
مذکورہ صیہونی ماہر نے مزید کہا کہ غزہ سے قیدیوں کی واپسی جلد نہیں ہوگی، اور فوج میڈیا میں فتح حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، جب کہ حماس ایک طاقتور میدان میں نمودار ہو کر لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ 7 اکتوبر کے بعد سے کیے جانے والے وعدے پورے نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ کا اسرائیل کے خلاف اہم قدم
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں صیہونی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک طوفان الاقصی کی لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد کے نئے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کی لڑائی میں 15 قابض فوجی زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔