سچ خبریں:عراقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے جنرل سلیمانی اور ابومہدی المہندس کے قتل میں ملوث ہونے کے معاملے میں عراق کے سابق وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف استغاثہ اور ٹریکنگ کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔
عراقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی تحقیقات کے لیے سابق عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا،اس سلسلے میں عراقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل کا سراغ لگانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ الکاظمی کو اس معاملے کی تحقیقات میں اس وقت شامل کیا گیا جب عراقی پارلیمنٹ کے رکن اور انسانی حقوق کی تحریک کے سربراہ حسین مونس نے انٹیلی جنس تنظیم کے سابق سربراہ کی حیثیت سے الکاظمی کے خلاف شکایت درج کرائی جس میں ان پر جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے معاملے میں لاپرواہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
المیادین نیوز چینل نے اتوار کی شام عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ عراقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے سابق عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی پر اس معاملے میں ملوث ہونے کے الزام کی تحقیقات کرنے کے لیے ایک پراسیکیوشن کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ6 جنوری 2018 کی صبح ایران کی پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی الحشد الشعبی کے اس وقت کے وائس چیئرمین ابو مہدی المہندس استقامتی محاذ کے متعدد مجاہدین کو کے ہمراہ بغداد ایئرپورٹ سے نکلتے ہوئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم پر ایک دہشت گردانہ کاروائی میں کو شہید کر دیا گیا۔