سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے عبوری صیہونی حکومت کی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ آپریشن العاد کے مرتکب افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے نتیجے میں تین صیہونی ہلاک اور متعدد زخمی ہو ئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آپریشن کرنے والے دو فلسطینی آپریشن کی جگہ سے 500 میٹر دور جنگل میں چھپے ہوئے تھے۔
گزشتہ جمعرات کو چاقو سے کیے گئے مزاحمتی آپریشن کے دوران متعدد صیہونی ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس کی بڑی تعداد کو آپریشن کے مرتکب افراد کی تلاش کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
یہ بہادرانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطین پر قبضے کی 74ویں سالگرہ اور مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں کے حملے دوبارہ شروع ہونے کی تقریبات منائی جا رہی تھیں تاکہ مارچ سے صیہونی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکے اور 20 تک پہنچ جائے ۔
العاد کا قصبہ راس العین کے جنوب میں اور مجدل الصادق کا قصبہ، تل ابیب سے 25 کلومیٹر مشرق میں، مغربی کنارے کے قریب اور دیر بلوت قصبے کے سامنے واقع ہے۔
اسرائیلی فوج نے چند لمحے قبل اعلان کیا تھا کہ کئی دنوں کی تلاش کے بعد وہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے راس العین کے قریب اس کارروائی کے مرتکب افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
عبرانی اخبار Yedioth Ahronoth نے آج صبح انکشاف کیا کہ آپریشن العاد کے مجرموں میں سے ایک نے ایک وصیت چھوڑی تھی جس میں اس نے کہا تھا کہ اس کے اور اس کے دوست کے لیے اس آپریشن کو انجام دینے کا اصل مقصد مسجد اقصیٰ کے واقعے کا بدلہ لینا تھا ۔
صہیونیوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ اس کارروائی کے مرتکب افراد کی شناخت جانتے ہیں اور وہ جنین شہر کے رومانیہ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ اسد الریفائی اور 20 سالہ سوبی عماد ہیں۔
مشہور خبریں۔
اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملہ کرنے کی ہمت نہیں
اکتوبر
نفتالی بینیٹ نے نیتن یاہو کے ساتھ کابینہ کی تشکیل کے لیے مشورہ کیا
جون
ووٹ کی عزت کے نمائندے پاکستان مہنگائی لیگ بن چکے ہیں، بلاول
نومبر
مسجد الاقصی میں صہیونی خاتون کی نیم برہنہ تصاویر نشر کیے جانے پر حماس کا ردعمل
اگست
لبنان میں سعودی سفیر کے مداخلتی ریمارکس
مئی
ہم مناسب وقت پر اسرائیل کو جواب دیں گے: حزب اللہ
جنوری
اسرائیل کی غزہ کی جنگ میں شکست: امریکی یہودی
جنوری
غزہ میں نسل کشی، روم میں انسانیت کی تدفین
اپریل