سچ خبریں:عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ترکی میں رجب طیب اردگان کی پارٹی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے اور اس پارٹی کے ارکان تیزی سے حریف جماعتوں میں شامل ہو رہے ہیں جبکہ حکمران جماعت کے قریبی ذرائع ابلاغ اس کی تردید کرتے ہیں۔
سعودی اخبار المواطن اور کئی دیگر عرب میڈیا اداروں نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ایک ہزار سے زائد ارکان نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے اور میرل اکسنر کی قیادت میں ایک حریف جماعت میں شامل ہو گئے ہیں، جو امت کا انتخابی اتحاد تشکیل دینے والی جماعتوں میں سے ایک ہے۔
واضح رہے کہ یہ میڈیا جس میں زیادہ تر سعودی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے 1071 ارکان نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر حریف جماعت گڈ پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، المواطن کے مطابق یہ خبریں اس وقت سامنے آئی ہیں جب اے کے پی کے قریبی ذرائع ابلاغ ایسے استعفوں کی تردید کرتے ہیں، جب کہ گڈ پارٹی کے رہنما اس بات پر زور دیتے ہیں اور سوشل میڈیا کے اپنے ذاتی صفحات پر اس کی تصدیق کرتے ہیں۔
گڈ پارٹی کی رہنما میرال اکسنر نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے خبر شائع کی،یاد رہے کہ میڈیا نے ترک اپوزیشن جماعتوں کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حکمران ترک پارٹی کے اندر استعفوں کا سلسلہ بڑھ گیا ہے لیکن حکمران جماعت کے ارکان انتقامی کارروائی اور قانونی چارہ جوئی کے خوف سے اس طرح کی خبروں کے منظر عام پر لانے سے گریزاں ہیں۔