?️
سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ اگر کچھ ممالک صیہونی حکومت کے ساتھ اجتماعی طور پر تعلقات منقطع کریں تو یہ ملک بھی اس حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کر دے گا۔
الجزیرہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے دعویٰ کیا کہ اگر متعدد ممالک اجتماعی فیصلہ کرتے ہیں اور اس فیصلے کا میڈیا پر اثر ہوتا ہے تو ترکی اسرائیل کے ساتھ اپنے سیاسی اور سفارتی تعلقات منقطع کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اب بھی ترکی اسرائیل کے ساتھ تجارت جاری رکھے گا؟
انہوں نے کہا کہ تنازعات (غزہ جنگ) کے آغاز سے ہم نے ایک اصولی موقف اپنایا ہے کہ بہت سے اسلامی ممالک، دنیا کے ممالک اور یہاں تک کہ لاطینی امریکہ میں بھی ایک ہی وقت میں فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے اور سابقہ بحرانوں اور ورکنگ گروپس سے سیکھے گئے سبق کی بنیاد پر متحدہ محاذ کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
ہاکان فیدان نے یہ بھی کہا کہ میں نے بلنکن (امریکی وزیر خارجہ) کے ساتھ کھل کر بات چیت کی، ہم غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی پالیسی کی مخالفت کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کی مکمل حمایت اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کی مخالفت کے واشنگٹن کے موقف کو قبول نہیں کرتے کیونکہ امریکہ کی اسرائیل کی حمایت اور فلسطینیوں کے قتل و غارت اور بمباری کا تسلسل عالمی بحران کا باعث بنے گا۔
ہاکان فیدان نے مزید کہا کہ ہم جنگ بندی سے پہلے جنگ کے بعد غزہ کی صورتحال پر بات کرنے کے خلاف ہیں،اسرائیلی اسپتالوں اور اسکولوں پر بمباری کر رہے ہیں اور فلسطینیوں کو بے گھر کر رہے ہیں اس لیے کہ ان کا مقصد غزہ میں زندگی کا کوئی نشان باقی نہیں چھوڑنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس ایک فلسطینی قومی آزادی کی تحریک ہے اور جب قبضہ ختم ہو جائے گا تو یہ دیگر فلسطینی گروہوں کی طرح ایک تحریک ہو گی۔
غزہ کی جنگ سے پہلے اسرائیل کے ساتھ بعض ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ماحول بنایا گیا تھا، تاہم یہ مسئلہ اب نہیں چلے گا،ہم سفارتی ذرائع سے غزہ کی ناکہ بندی کو ہٹانے کے لیے کوشاں ہیں اور اگر یہ حل کارگر نہ ہوا تو ہم دوسرے طریقوں کا سہارا لیں گے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے ساتھ ہمارے تعلقات فلسطین کی قیمت پر نہیں:ترکی
اس ترک عہدیدار نے مزید کہا کہ حالیہ اسلامی اور عرب سربراہی اجلاس کی نمائندگی کے لیے ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا مقصد حالیہ سربراہی اجلاس کے مواد اور نتائج کی وضاحت کے لیے مختلف ممالک کا دورہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع ہونے کا جائزہ لیا لیکن ہمارا مقصد اجتماعی فیصلے کرنا ہے اور ہماری نقل و حرکت کی کوئی حد نہیں ہے،جنگ اور بحران کے آغاز کے بعد سے، قطر فعال اور مناسب طریقے سے شامل رہا ہے اور اس بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے تمام فریقوں سے رابطے میں ہے۔
مشہور خبریں۔
بنگلادش میں عام انتخابات اپریل 2026 میں؛ محمد یونس کو چیلنجز کا سامنا
?️ 8 جون 2025 سچ خبریں:بنگلادش میں اپریل 2026 میں عام انتخابات ہوں گے،عبوری حکومت
جون
غزہ کی جنگ میں صہیونیوں کے پوشیدہ مقاصد
?️ 3 جولائی 2024سچ خبریں: الجزیرہ کے مطابق، 1999 فلسطینی پانیوں میں گیس فیلڈز پر صہیونی
جولائی
کینسر کے علاج سے متعلق اہم تحقیق
?️ 3 مئی 2021ورجینیا(سچ خبریں) محققین کا کہنا ہے کہ بریسٹ کینسر کا سبب بننے
مئی
فوجی تنصیبات پر براہ راست حملوں میں ملوث افراد پر آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے، پی ٹی آئی سینیٹر
?️ 19 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر بیرسٹر سید علی ظفر
مئی
کیا امریکہ کو دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے؟ ٹرمپ کی وارننگ
?️ 12 فروری 2024سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ساؤتھ کیرولائنا میں اپنے حامیوں کے
فروری
امریکی سپریم کورٹ کا ٹرمپ کی سرحدی پالیسیوں کو جاری رکھنے کا حکم
?️ 31 دسمبر 2022سچ خبریں:امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ٹرمپ کے دور کا
دسمبر
کیا ایران خطے میں جنگ کا خواہاں ہے؟ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایرانی وزیر خارجہ نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو
اکتوبر
17 سال بعد بھی نتانیاہو حماس کو شکست نہیں دے سکتا: لیبرمین
?️ 11 مئی 2025سچ خبریں: صیہونی حکام اور حلقوں کی جانب سے غزہ کی جنگ
مئی