سچ خبریں: وا ٹوڈی کے مطابق ہندوستان نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہ امتیازی برطانوی پالیسی ہندوستانی شہریوں کو متاثر کرے گی جو اس ملک کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ نائب وزیر خارجہ ہرش وردان شرنگلا نے کہا کہ نئے قوانین جن کا اعلان گزشتہ ہفتہ کیا گیا تھا اور اگلے ماہ سے نافذ کیا جائے گا ہندوستان کو باہمی اقدامات کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
نئے برطانوی قانون کے تحت ہندوستانی شہریوں کو 10 دن کے لیے قرنطینہ میں رہن اپڑے گا اور برطانیہ کا سفر کرتے وقت کوویڈ -19 کے لیے ٹیسٹ دینا ہوگا۔ چاہے وہ ہندوستانی ساختہ آسٹرا زنکا ویکسین ویکسین لے چکے ہوں کیونکہ برطانیہ ایسٹرازنکا ویکسین کو تسلیم نہیں کرتا ، انڈین سیرم انسٹی ٹیوٹ نے کوویشیلڈ ویکسین کی باضابطہ منظوری کے لیے یورپی یونین کو درخواست نہیں دی ہے۔
بھارتی نائب وزیر خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر برطانوی سیکرٹری خارجہ لز ٹروس کے ساتھ اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں اعلان کیا کہ برطانوی سیکرٹری خارجہ لز ٹروس اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرے۔
نئے برطانوی قانون کے مطابق کئی دوسرے ممالک کے شہریوں کو بھی برطانیہ میں داخل ہوتے وقت قرنطینہ میں رکھنے کی وجی سے ہندوستانوں غم و غصے میں ہیں ۔
دنیا کی سب سے بڑی ویکسین بنانے والی کمپنی انڈیا نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ اکتوبر میں ویکسین کو دوبارہ سے Export اور عطیہ دینا شروع کرے گی۔ بھارت میں بیماری میں اضافے کی وجہ سے کام ایک ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔