برطانیہ کی حکمران جماعت کی جانب سے وزیراعظم کیئر اسٹارمر پر دباؤ

برطانیہ

?️

سچ خبریں: لندن کے معروف اخبار ‘دی اسٹینڈرڈ’ کی رپورٹ کے مطابق برطرفہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر اس وقت سخت سیاسی دباؤ کا شکار ہیں اور ان کی اپنی حکمران لیبر پارٹی کے درجنوں اراکین پارلیمنٹ انہیں جماعت کی قیادت سے برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

حالیہ ہفتے میں اسٹارمر اور ان کے وزراء نے اپنی سیاسی ساکھ بہتر بنانے کے لیے متعدد مثبت اعلانات جاری کیے۔ ان اعلانات میں ملک کے صحت کے قومی نظام (این ایچ ایس) میں انتظار کی طویل فہرستوں میں معماری کمی، ناکام علاقائی پولیس کمشنروں کے عہدوں سے برطرفی، اور مستقبل کے توانائی کے مرکب میں مدد کے لیے نئے چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے مقامات کا اعلان شامل تھا۔ تاہم، لندن کے میڈیا نے ان اعلانات پر معمولی سے بھی کم توجہ دی۔

اس کے برعکس، حکومت کی دو بڑی غلطیاں توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ پہلی غلطی وزیر خزانہ ریچل ریوز کا اس سال کے آخر میں، خاص طور پر نومبر کے آخری ہفتے میں، بجٹ کی منصوبہ بندی کا فیصلہ تھا، جس کے نتیجے میں ہفتوں تک قیاس آرائیاں ہوتی رہیں کہ وہ بڑھتی ہوئی اخراجات کے مقابلے میں اضافی آمدنی کے ذرائع کس طرح پیدا کریں گی۔ اس کے نتیجے میں، صارفین پریشان اور کاروباری ادارے مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے غیر یقینی کا شکار ہیں۔

گزشتہ ہفتے، انہوں نے اس خیال کو تقویت بخشی کہ حکومت اپنے ایک اہم الیکشن وعدے سے پیچھے ہٹ جائے گی اور آمدنی پر ٹیکس میں اضافہ کرے گی۔ اس منصوبے کی پارلیمنٹ کے کئی اراکین اور عوام کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی۔

اس کے بعد جمعرات کی شام فنانشل ٹائمز نے ایک بظاہر مستند خصوصی رپورٹ کے ساتھ سب کو حیران کر دیا، جس میں بتایا گیا کہ اسٹارمر اور ریوز بالآخر اپنے الیکشن وعدے کو توڑنے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ یہ کہ انہوں نے قوم کو دس دنوں تک کیوں غیر یقینی حالت میں رکھا، ان دونوں کی طرف سے ایک راز ہی رہا۔

ان حالات میں لیبر پارٹی کے 405 اراکین پارلیمنٹ میں سے درجنوں افراد اپنے بظاہر لاپرواہ قائد کے خلاف اپنی کارروائیوں کو تیز کر رہے ہیں۔

لیبر پارٹی سے وابستہ میگزین ‘نیو سٹیٹس مین’ کے سرورق پر سوال تھا کہ کیا وزیراعظم کو معلوم بھی ہے کہ وہ کس قدر مشکل میں پھنس چکے ہیں؟ کنزرویٹو پارٹی کے برعکس، جو حال ہی میں تقریباً بغاوت کے لیے تیار تھی، سوشل ڈیموکریٹس (لیبر) نے کبھی بھی کسی موجودہ وزیراعظم کو عہدے سے نہیں ہٹایا۔ کیا وہ اسٹارمر کے معاملے میں اس روایت سے انحراف کریں گے؟

یہاں تک کہ خارجہ پالیسی، جو حال ہی میں اس 63 سالہ لیڈر کا پسندیدہ مشغلہ رہی ہے، اسٹارمر کے لیے کوئی پناہ گاہ فراہم نہیں کر رہی۔

دی ٹائمز نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے 16 ماہ کے دور کا تقریباً چھٹا حصہ 44 ممالک کے 37 سفر میں گزارا ہے۔ یہ سفر اکثر یوکرین کے ساتھ یورپی یکجہتی کی ہم آہنگی اور امریکہ کے غیر متوقع صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قابو میں کرنے پر مرکوز رہے ہیں، جو بلاشبہ برطانیہ کے دو اہم ترین خارجہ پالیسی اہداف ہیں۔

مارکیٹ ریسرچ فرم ‘مور ان کامن’ کے لوک تھریل رپورٹ دیتے ہیں کہ ووٹرز اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ وزیراعظم عام طور پر ان سفروں میں اچھے نتائج پیش کرتے ہیں۔ عوام کا خیال ہے کہ یہ ایک ‘زیرو سم گیم’ ہے، کیونکہ ان کے خیال میں جب اسٹارمر بیرون ملک ہوتے ہیں تو وہ شہریوں کے روزمرہ کے مسائل، جیسے کہ معیار زندگی کے اخراجات، پر توجہ نہیں دے رہے ہوتے۔

 

 

مشہور خبریں۔

پاکستانی فلم ’ان فلیمز‘ آسکر کی دوڑ سے باہر

?️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں: ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ’ان فلیمز‘ فلمی دنیا کے سب

اسرائیل اندر سے ٹوٹ رہا ہے :عبرانی میڈیا

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: معاریو اخبار کےمطابق اسرائیل کی موجودہ صورتحال پہلے سے زیادہ تباہ

بائیڈن کے لیے پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا دکھ : ہل رپورٹ

?️ 12 جون 2022سچ خبریں:   امریکی کانگریس سے منسلک ویب سائٹ ہل نے امریکہ میں

وزیر اعظم کا عمران خان کے بیان پر رد عمل

?️ 2 جون 2022(سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

بیلجیم میں صیہونی سفیر کی طلبی

?️ 2 فروری 2024سچ خبریں: بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے غزہ میں صیہونی حکومت کے

امریکہ کو روسی قومی مفادات کا احترام کرنا چاہیے:روسی صدر

?️ 18 مئی 2025 سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے زور دیا ہے کہ امریکہ

حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے 7 ٹھکانوں کو منہدم کیا

?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ تحریک نے اس جمعہ کو الگ الگ

ایران-اسرائیل جنگ: بلوچستان میں فیول کا بحران شدت پکڑنے لگا

?️ 16 جون 2025کوئٹہ: (سچ خبریں) ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ کے باعث

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے