سچ خبریں:پورے برطانیہ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں 100000 سے زیادہ نرسیں اگلے ماہ اپنی سب سے بڑی اور غیر معمولی ہڑتال کرنے جا رہی ہیں۔
یونین آف رائل کالجز آف نرسنگ نے اعلان کیا ہے کہ پورے برطانیہ ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں 100000 سے زیادہ نرسیں اگلے ماہ اپنی سب سے بڑی اور غیر معمولی ہڑتال کریں گی، رائل کالج آف نرسنگ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ نرسیں کالج کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار 15 سے 20 دسمبر تک ہڑتال پر جائیں گی جب حکومت کی جانب سے مہنگائی سے 5 فیصد زیادہ تنخواہوں میں اضافے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
واضح رہے کہ یہ کالج جو 465000 سے زیادہ نرسوں، دائیوں، صحت کے معاونین اور نرسنگ طلباء کو ملازمت دیتا ہے، نے اعلان کیا کہ انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں NHS خدمات 100000 نرسوں کی زبردست ہڑتال سے متاثر ہوں گی،رائل کالج نے واضح کیا کہ اسکاٹش حکام نرسوں کی یونین کے ساتھ نرسوں کی تنخواہوں اور مراعات پر ایک مختلف تجویز کے ساتھ اپنے طور پر بات چیت کر رہے ہیں تاکہ ہڑتال میں حصہ نہ لیں لیکن اس بات پر زور دیا کہ بات چیت ناکام ہونے کی صورت میں مزید ہڑتالیں ہوں گی ۔
یاد رہے کہ برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس 1948 سے اس ملک کے لوگوں کو مفت صحت کی سہولیات فراہم کر رہی ہے لیکن اس وقت اسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے مثال کے طور پر اس وقت تقریباً 70 لاکھ افراد ہسپتالوں میں علاج کے لیے انتظار کی فہرست میں ہیں جبکہ شعبہ حادثات اور ایمرجنسی کا بھی یہی حال ہے۔
دریں اثنا برطانوی حکومت آنے والے موسم سرما میں طبی عملے کی ممکنہ ہڑتالوں سے نمٹنے کے لیے ملک کی مسلح افواج کو استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے،حکومت کے اس ہنگامی فیصلے کے مطابق آنے والے مہینوں میں طبی عملے اور اسپتال کے عملے کی ممکنہ ہڑتال کی صورت میں مسلح افواج کا عملہ اسپتال میں ایمبولینس ڈرائیور یا آرمی پیرا میڈیکس کے طور پر کام کرسکتا ہے۔
یاد رہے کہ پچھلے ہفتے رائل کالج آف نرسنگ کی نرس یونین نے کام کے خراب حالات اور کم تنخواہ پر احتجاج میں انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں وسیع پیمانے پر ہڑتالیں کرنے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں دائیاں، فزیو تھراپسٹ اور نوجوان نیز نئے بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز بھی ملک گیر ہڑتالوں میں شرکت کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔