سچ خبریں:افغانستان میں جنگ کے دوران 25 افراد کو ہلاک کیے جانے پر مبنی برطانوی بادشاہ کے بیٹے ہیری کے متنازعہ اعترافی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک کے اعلیٰ فوجی حکام نے برطانوی شہزادے پر فوج کے خلاف غداری کا الزام عائد کیا ہے۔
ٹائمز آف لندن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج کے ایک کرنل نے شہزادہ ہیری کو غدار قرار دیا، اور ملکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سابق معاون نے کہا کہ ان کا بیان غیر تحریری ہدایت کی خلاف ورزی کرتا ہے، 2003 کے عراق پر حملے کے دوران اپنی بیان بازی کے لیے مشہور کرنل ٹِم کولنز نے دعویٰ کیا کہ ہیری غلط لوگوں کے مشورے پر چل رہے ہیں کہ انہوں نے طالبان کے قتل کو شطرنج کے مہرے ہٹانا کہا کہ اس طرح انہوں نے ان لوگوں کے محرکات پر سوال اٹھایا جنہوں نے انہیں اپنی کتاب لکھنے کی ترغیب دلائی۔
برطانوی کرنل نے یہ کہتے ہوئے کہ شہزادے نے اپنے افغانستان کے سفر کی تفصیلات شائع کرنے میں بتے وقوفی سے کام لیا، ٹائمز کو بتایا کہ ہیری نے فوج کے اعتماد کو اتنا ہی دھوکہ دیا جتنا انہوں نے اپنے خاندان کو دیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مکمل طور پر بے وقوف ہیں،انہیں کچھ سمجھ نہیں ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں اور کیا کیا ہے۔
کولنز نے کہا کہ چارلس کے بیٹے کو ایسے افراد کی ضرورت ہے جو اس کی رہنمائی کریں نہ کہ اس کے نام پر اپنی جیبیں بھریں، کولنز نے 25 افغانوں کو ہلاک کرنے کے بارے میں ہیری کے الفاظ کی تردید کی اور افغانستان کی جنگ میں برطانوی شرکت کو افغانستان کی قانونی حکومت اور عوام کے مفاد میں جائز مداخلت قرار دیا، انہوں نے دعوی کیا کہ ہم وہاں لوگوں کو مارنے نہیں گئے تھے،تمام اموات افسوسناک ہیں۔
واضح رہے کہ ڈیوک آف سسیکس کے نام سے مشہور ہیری انگلینڈ کے موجودہ بادشاہ چارلس III کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں جو کچھ عرصے سے شاہی حلقے سے باہر ہیں اور اپنی امریکی اہلیہ کے انٹرویوز اور دستاویزی فلمیں شائع کر کے برطانوی شاہی خاندان کا امیج خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے افغانستان جنگ کے دوران کم از کم 25 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔