سچ خبریں: امریکی کانگریس سے منسلک ویب سائٹ ہل نے امریکہ میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پٹرول کی آسمان چھوتی قیمتیں وائٹ ہاؤس کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہیں جس کا کوئی واضح اور فوری حل نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق جبکہ بائیڈن حکومت نے اس مہینے کا آغاز ایک اقتصادی پیغام کی طرف تیزی سے موڑ کے ساتھ کیا سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ کوشش اب تک ناکام رہی ہے۔ خاص طور پر جب سے ایک گیلن پٹرول کی قومی اوسط ریکارڈ پانچ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ہل نے ریاستہائے متحدہ میں پٹرول کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی نشاندہی کی جو کہ افراط زر کے ساتھ ساتھ، بائیڈن اور ڈیموکریٹس کے لیے وسط مدتی انتخابات میں داخل ہونے کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس ماہ کے شروع میں کیے گئے ایک مشترکہ اکانومسٹ-یوگاؤ پول کے مطابق، 85 فیصد امریکی رائے دہندگان کے خیال میں افراط زر بہت سنگین یا کسی حد تک سنگین ہے۔
سروے میں یہ بھی پایا گیا کہ 44 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ بائیڈن پر افراط زر کی بہت زیادہ ذمہ داری ہے، اور 31 فیصد نے کہا کہ اس کی کچھ ذمہ داری ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی جینیفر گرانہوم نے اس ہفتے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ امریکیوں کو سخت گرمیوں کے لیے تیاری کرنے کی ضرورت ہے اور ایک امریکی توانائی ایجنسی نے پیش گوئی کی ہے کہ ایندھن کی قیمتیں موسم خزاں یا موسم سرما میں کم ہو سکتی ہیں۔