سچ خبریں: میڈیا ذرائع نے بدھ کی رات تہران کے وقت کے مطابق اطلاع دی کہ امریکی صدر نے اپنے یوکرائنی ہم منصب سے رابطے میں، روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کرنے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلیفون گفتگو میں کہا کہ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے زیلنسکی کو مطلع کیا ہے کہ امریکہ کیف کو مزید 1 بلین ڈالر کی سیکیورٹی امداد فراہم کرے گا۔
میڈیا ذرائع نے بدھ کے روز امریکی حکومت کے یوکرین کی فوج کو روس کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید فوجی سازوسامان مختص کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق بائیڈن کی حکومت یوکرین کو ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کے لیے مزید فنڈز مختص کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق بجٹ 650 ملین ڈالر سے زیادہ ہوگا اور اس میں پہلی بار ہارپون اینٹی شپ میزائل شامل ہوں گے۔
کچھ خبری ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ امریکہ یوکرین کے لیے $1 بلین فوجی اور سیکورٹی بجٹ مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ کی درخواست پر 26 مارچ 1944 کو یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔
روسی میڈیا نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ واشنگٹن میں ماسکو کے سفیر نے بدھ کے روز امریکہ کو مزید ہتھیار اور زیادہ جدید ہماراس میزائل اور میزائل سسٹم فراہم کرنے کے ارادے کے بارے میں خبردار کیا۔
تاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے یوکرین کو واشنگٹن کی جانب سے ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ بحران کے پرامن خاتمے کا خواہاں نہیں ہے اور وہ کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔