سچ خبریں:عراقی وزارت انصاف کے ترجمان کامل امین نے منگل کے روز اعلان کیا کہ داعش کے 76 افراد، جن میں سے سبھی بچے ہیں، اپنے ملکوں کو واپسی کے منتظر ہیں۔
امین نے عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واع کو بتایا کہ داعش کے خاندانوں کے مسئلے میں، ایک ہزار سے زائد بچے اپنے ملکوں کو لوٹ گئے۔
انہوں نے ان ممالک کے سفیروں کے ساتھ عراق کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں داعش کے ارکان شہری ہیں کہا کہ ان مذاکرات کا مقصد یہ ہے کہ ان ممالک کو داعش کے بچوں کے حوالے کیا جائے۔ وزارت انصاف اور حکومت نے عزت کے تحفظ اور انسانی حقوق کے اصولوں کو پورا کرنے اور ان بچوں کے لیے خوراک فراہم کرنے کے لیے تمام تقاضے فراہم کیے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ عراق ان ممالک میں سے ایک ہے جو انسانی حقوق کے اصولوں کی پاسداری کرتا ہے، امین نے نشاندہی کی کہ وزارت انصاف نئی جیلوں کی توسیع اور تعمیر کے لیے کوشاں ہے۔
عراق نے بارہا داعش کے غیر ملکی شہریوں کے خاندانوں کو ان کے ملکوں میں واپس کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ عراقی حکام الہول کیمپ کو، جو داعش کے خاندانوں کا ہیڈ کوارٹر ہے، کو ان کے لیے سب سے بڑا سیکورٹی رسک سمجھتے ہیں۔
امریکہ اور مغربی ممالک جو اب بھی شام اور عراق میں داعش کا کارڈ کھیلنا چاہتے ہیں، اس کیمپ کو ختم کرنے کے خلاف ہیں۔ مغربی ممالک نے بارہا اپنے داعش کے شہریوں کو مختلف بہانوں سے حوالے کرنے سے گریز کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
30 لاکھ اسرائیلیوں کی معلومات کی نیلامی
ستمبر
یمن اور فلسطین کے مزاحمتی گروپوں کا اجلاس
مارچ
انگلینڈ میں اساتذہ ایک بار پھر ہڑتال پر
اپریل
فلسطینی مزاحمتی تحریک کی پہلی جارحانہ سرنگ کی نقاب کشائی
مارچ
حکومت نگران وزیراعظم کیلئے موزوں ترین امیدوار کی متلاشی، قیاس آرائیاں عروج پر
اگست
حماس کا مسجد اقصیٰ کو یہودی بنانے کی سازش کے خلاف اعلان جنگ
مئی
پاکستان میں اسرائیل مردہ باد کے نعرے
اکتوبر
صیہونی اہلکار کا ترکی کا خفیہ دورہ
فروری