سچ خبریں:بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کے ساتھ ملاقات کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے انتشار اور بحران پیدا کرنے میں صیہونی حکومت کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی توجہ IAEA کے نظام کےصیہونیوں کے ہاتھوں غلط استعمال ہونے کی طرف مبذول کرائی۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ایٹمی توانائی کی تنظیم کے حکام کے ساتھ تکنیکی بات چیت کے لئے تہران کا سفر کیا ہے، نے5 دسمبر کو اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے آئی اے ای اے کی آزادانہ، پیشہ ورانہ اور غیر جانبدارانہ روش کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ IAEA کے تعلقات ،نگرانی اور معائنے سے بالاتر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا، جس میں ایران کی پرامن جوہری صنعت کی حمایت بھی شامل ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ آئی اے ای اے اور ایٹمی توانائی کی تنظیم کے درمیان طے پانے والے مذاکرات اور سمجھوتوں سے معاہدوں پر مزید عمل درآمد کی راہ ہموار ہوگی،اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے اختلافات پیدا کرنے اور بحران پیدا کرنے میں صیہونی حکومت کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کی توجہ صیہونی حکومت کی طرف سے آئی اے ای اے کے میکانزم میں کسی بھی قسم کی زیادتی کی طرف مبذول کرائی۔