?️
سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ "بہت اچھے مذاکرات” ہوئے ہیں اور مذاکرات سے مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔
ہل کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے، لیکن میرے خیال میں ہم ایران کی طرف سے اچھی خبر سن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ کو اچھی یا بری خبر سناؤں گا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس بارے میں اچھی چیزیں بتاؤں گا۔
ٹرمپ کے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر پانچویں دور مذاکرات جمعے کے روز اٹلی کے شہر روم میں ہوئے۔
مذاکرات کا نتیجہ عوام کے حقوق کے تحفظ پر منحصر ہے
گذشتہ روز، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات کا نتیجہ اس وقت واضح ہوگا جب ایران کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یورینیم کی افزودگی کا معاملہ واضح ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ شب مذاکرات میں عمانی فریق نے رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کچھ تجاویز پیش کی ہیں، جو زیر غور ہیں۔
امریکہ کا متناقض رویہ مذاکرات کو ناکام بنا سکتا ہے
اس کے ساتھ ہی، وزارت خارجہ کے سیاسی معاون مجید تخت روانچی نے جرمن ہفتہ وار میگزین "اشپیگل” کو انٹرویو میں امریکہ کے متناقض موقف پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ واشنگٹن کا موجودہ رویہ مذاکرات کو ناکامی کی طرف لے جا سکتا ہے۔
تخت روانچی نے زور دے کر کہا کہ پرامن مقاصد کے لیے یورینیم کی افزودگی ایران کے لیے "مرکزی اہمیت” کی حامل ہے اور اس پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ صفر افزودگی پر اصرار کرتا ہے، تو مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی مذاکرات کو میڈیا میں لے جانے کی خواہش نے گفت و گو میں پیشرفت کے لیے درکار اعتماد کو نقصان پہنچایا ہے۔ تخت روانچی نے واضح کیا کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ مذاکرات کمرے تک محدود رہیں اور میڈیا میں نہ ہوں۔ اگر امریکہ ہمیں ہمارے حقوق سے محروم کرنا چاہتا ہے، تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔
ایران کی شرط: امریکہ دباؤ سے باز آئے تو معاہدہ ممکن ہے
تخت روانچی نے ایک ممکنہ معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران کی شرط واضح کی کہ اگر امریکہ غیر متعلقہ معاملات کو مذاکراتی میز پر نہ لائے اور دھمکیوں سے باز آئے، تو معاہدے کا اچھا موقع موجود ہے۔ ایران باہمی احترام کی بنیاد پر گفت و گو اور تعاون پر یقین رکھتا ہے۔ کسی بھی قسم کی زبردستی یا دھمکی ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ فوجی دھمکیاں، بشمول امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات، ایران کی طرف سے جوابی اقدامات کا باعث بن سکتی ہیں۔
مذاکرات کی موجودہ صورتحال
یہ مذاکرات، جو 12 اپریل 2025 کو مسقط، عمان میں شروع ہوئے تھے، جوہری معاہدے (برجام) کو بحال کرنے کے لیے جاری ہیں۔ روم اور مسقط میں ملاقاتوں کے بعد پیشرفت کے کچھ اشارے ملے ہیں، لیکن یورینیم کی افزودگی کی سطح اور امریکی پابندیوں کے خاتمے پر اختلافات ابھی تک حل طلب ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران ان مذاکرات میں اپنے جوہری حقوق کے تحفظ پر زور دے رہا ہے، جس میں پرامن مقاصد کے لیے یورینیم کی افزودگی بھی شامل ہے، اور کسی بھی دباؤ یا دھمکی کو گفت و گو میں رکاوٹ قرار دیتا ہے۔ تہران باہمی احترام پر مبنی مذاکرات چاہتا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر دباؤ بڑھا تو وہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطل کرنے جیسے جوابی اقدامات پر غور کرے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اسرائیل نے بہت بڑی غلطی کردی:صیہونی تجزیہ کار
?️ 7 اگست 2022سچ خبریں:صیہونی تجزیہ نگار گال برجر نے غرہ پر اس حکومت کے
اگست
بغداد میں لندن کے سفیر سے عراقی قومی سلامتی کے مشیر کی ملاقات میں کیا ہوا؟
?️ 4 اپریل 2023سچ خبریں:عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے پیر کے
اپریل
بلوچستان: تربت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 6 مزدور جاں بحق، 2 زخمی
?️ 14 اکتوبر 2023کوئٹہ: (سچ خبریں) بلوچستان کے علاقے تربت میں مسلح افراد نے گھر
اکتوبر
مسجدالاقصی میں 50 ہزار سے زائد افراد کی نماز جمعہ میں شرکت
?️ 31 دسمبر 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات کے باوجود ہزاروں
دسمبر
اسرائیلی فوج ہتھیاروں کی چوری سے نمٹنے میں ناکام
?️ 28 اپریل 2025سچ خبریں: صیہونی ریژیم کے ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ
اپریل
حقیقی امن کب ہو گا؟ یمنی عہدیدار کی زبانی
?️ 16 جنوری 2025سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان محمد عبدالسلام نے غزہ
جنوری
شام کے بارے میں سعودی عرب کا کیا موقف ہے؟
?️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں: سعودی حکومت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی
ستمبر
پاکستان نے ویکسینیشن میں ریکارڈ قائم کرد یا: ڈاکٹر فیصل سلطان
?️ 6 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے
جون