سچ خبریں:امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے جمعرات کو اعتراف کیا کہ اس ملک کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں تہران کی پالیسیوں میں تبدیلی کا سبب نہیں بنیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی طرف سے ایران پر عائد پابندیوں نے اس ملک کی پالیسیوں میں اس حد تک تبدیلی نہیں کی ہے جس طرح واشنگٹن چاہتا ہے۔
دریں اثنا مارچ میں، امریکی محکمہ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ اس نے 39 اداروں اور کمپنیوں کو ایران کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی فروخت میں سہولت کاری کے الزام میں شامل کیا ہے۔
دوسری جانب کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ ایران کی حکومت اور عوام کے خلاف واشنگٹن کی پابندیاں اور تیسرے ممالک کے خلاف اس کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔
ایک بیان میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے تھیلیسیمیا میں مبتلا ایرانیوں کے بارے میں اپنے دو خصوصی نمائندوں کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے تہران کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں کو بین الاقوامی ضابطوں کے منافی قرار دیا۔
الینا دوہان اور اوبیورا اوکافور نے اس بیان میں لکھا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کا جواز اور ان پابندیوں کے سرحد پار سے اطلاق کی قانونی حیثیت قابل اعتراض ہے۔ ریاستہائے متحدہ سے باہر کی کمپنیوں کو قانونی یا تجارتی نتائج کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے ان پابندیوں کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔