سچ خبریں:صیہونی وزیر خارجہ یائیر لاپڈ جنہوں نے ویانا مذاکرات کی مخالفت تیز کر دی ہے، نے جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے خلاف چار حصوں پر مشتمل ہنگامی منصوبہ تجویز کیا۔
صیہونی وزیر خارجہ جو گذشتہ دنوں میں کئی بار امریکی اخبار نیویارک ٹائمز اور برطانوی اخبار ٹیلی گراف سمیت متعدد مغربی ذرائع ابلاغ کے سامنے ایران مخالف اپنی بیان بازی کا اعادہ کر چکے ہیں، نےگذشتہ روز جرمن اخبار دی ولٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ویانا مذاکرات کی ممکنہ ناکامی کی صورت میں ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ بندی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ویانا مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کی خبروں اور ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکراتی فریقین کی کوششوں کے ساتھ ہی لاپڈ نے ویانا مذاکرات کے خلاف فضا پیدا کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران پر الزام تراشی کے لیے اپنے متعدد ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں۔
شائع شدہ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ جرمن اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا مذاکرات کی ناکامی سے نمٹنے کے ہنگامی منصوبے میں ایران کے خلاف فوجی، اقتصادی، سیاسی اور سفارتی اقدامات شامل ہونا چاہیے۔
قابل ذکر ہےکہ جیسا کہ ویانا مذاکرات 27 دسمبر کو دوبارہ شروع ہونے والے ہیں، اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے ایران مخالف منصوبے کو برملا کرتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے میں چار لیورز کا مجموعہ شامل ہے جو ایران پر واضح کرتا ہے کہ ایران کے پاس اپنے غیر قانونی جوہری اہداف کو ترک کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ،اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ سخت اقتصادی پابندیوں اور ایران کی سفارتی اور سیاسی تنہائی کا باعث بنے گا۔