سچ خبریں: بدھ کی صبح 15 جون کو اسرائیلی وزیر خارجہ Yair Lapid نے ایران کے جوہری پروگرام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔
لیپڈ نے اسرائیلی اور بین الاقوامی نامہ نگاروں کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم ایک ایسے موڑ پر پہنچ گئے ہیں جہاں ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں واپس لایا جانا چاہیے اور تمام پابندیوں کو دوبارہ فعال کیا جانا چاہیے۔
صیہونی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت اگر معاہدے کے فریقین میں سے کوئی ایک شکایت کرتا ہے تو روس یا چین کو ویٹو کی اجازت کے بغیر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق جیسے جیسے ویانا میں ہونے والے جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کم ہوتے نظر آتے ہیں اسرائیل کو امید ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے سلامتی کونسل میں واپس لے لیا جائے گا۔ گزشتہ ہفتے ایک سینیئر صہیونی اہلکار نے کہا تھا کہ مغرب کی جانب سے ایران پر سفارتی دباؤ بڑھنے سے یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں بھیجا جا سکتا ہے جس کا اسرائیل خیر مقدم کرتا ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی IAEA کے بورڈ آف گورنرز نے بدھ کو ایک سیاسی اقدام میں ایک ایران مخالف قرارداد منظور کی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ ایران نے تین نامعلوم مقامات پر افزودہ یورینیم کی دریافت کی خاطر خواہ وضاحت فراہم نہیں کی ہے۔ روس اور چین نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
مشہور خبریں۔
اسرائیل نے قیدیوں کے تبادلے کی بھاری قیمت ادا کرنے کا فیصلہ کیا
دسمبر
امریکہ کے کرپٹ ترین صدر کون ہیں؟
جولائی
الاقصیٰ طوفان کے آئینے میں مزاحمت کا محور
ستمبر
عمران خان، بشریٰ بی بی کی عدم پیشی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس
مارچ
اگر روس کے دشمن کشیدگی بڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں:روسی صدر
دسمبر
یوم یکجہتی کشمیر پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا پیغام
فروری
نیو یارک میں صہیونی قونصل خانے پر حملہ کس نے کیا؟
دسمبر
ٹوئٹر کے نئے سی ای او کو تنقید کا سامنا
دسمبر