سچ خبریں:برطانیہ میں ہونے والے ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کس طرح بوٹس اور روبوٹس کا استعمال کرکے نیز سوشل میڈیا میں جعلی اکاؤنٹ بنا کر ایرانی عوام کے فکری اور نفسیاتی ماحول کو خراب کرتا ہے۔
برطانوی تحقیقاتی صحافی کیتھ کلیرنبرگ نے “ایران کے خلاف پینٹاگون کی آن لائن وار کو ڈی کوڈنگ” کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ ایران میں حالیہ بدامنی کو باہر سے اکسایا جا رہا ہے اور اس کو ڈیل کیا جا رہا ہے، اپنی نئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے وہ دلیل دیتے ہیں کہ امریکہ میں بٹن پر کلک کیا جاتا ہے جو تہران کی سڑکوں پر تشدد کا باعث بن جاتا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ایرانی لڑکی مہسا امینی کی موت کے ردعمل میں اس ملک میں ہونے والی حالیہ سماجی بدامنی ایران کے خلاف مغرب کی حمایت یافتہ خفیہ جنگ کو ظاہر کرتی ہے جو کئی محاذوں پر جاری ہے،یاد رہے کہ 16 ستمبر کو ایران میں بدامنی اور مظاہرے شروع ہونے کے چند ہی دن بعد واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پینٹاگون (امریکی محکمہ دفاع) اپنی متعدد جعلی چیزوں کو بے نقاب کرنے کے بعد اپنی آن لائن کوششوں اور کارروائیوں کا بڑے پیمانے پر آڈٹ اور جائزہ لے رہا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق سوششل میڈیا اکاؤنٹس (ٹرول اور بوٹس) نے نفسیاتی جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جعلی اکاؤنٹس مغربی ایشیا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے زیر انتظام ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گرافیکا انسٹی ٹیوٹ اور اسٹینفورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری نے ان ہارڈ وائسز، ان اسیسمنٹ آف فائیو یرز آف ویسٹرن سیکرٹ انفلٹریشن آپریشنز کے عنوان سے 55 صفحات پر مشتمل مشترکہ تحقیق میں کہا ہے کہ پینٹاگون کے یہ جعلی اکاؤنٹس ایران کے سوشل میڈیا میں کیسے کام کرتے ہیں۔