سچ خبریں:سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے خلاف موجودہ امریکی انتظامیہ کی پالیسی کے کمزور ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ویانا مذاکرات کے نتیجے میں ایران کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے خلاف کسی بھی اقدام پر زور دیا۔
صیہونی میڈیا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی کمزور ہے اور ویانا میں ہونے والے ممکنہ معاہدے کے خلاف کسی بھی اقدام پر زور دیا۔
انہوں نے I24 کو بتایا کہ میرے خیال میں اہم یہ ہے کہ صحیح پالیسی کیا ہے اور غلط پالیسی کیا ہے یہ نہیں کہ کون کر رہا ہے، متعدد برسوں کے دوران جب میں نے امریکی حکومتوں کو ایسی پالیسیاں اپناتے ہوئے دیکھا جو میرے خیال میں ہمارے لیے نقصان دہ یا خطرناک تھیں تو میں نے ان کی مخالفت کی، یہ حکومتیںکبھی ریپبلکن اور کبھی ڈیموکریٹ تھیں۔ نیتن یاہو نے مزید کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ مسئلہ حکومت کی شناخت کا نہیں بلکہ پالیسیوں کا ہے، اور اب میں سمجھتا ہوں کہ پالیسی کمزور ہے جبکہ اسرائیل کے نقطہ نظر سے صحیح پالیسی یہ ہونی چاہیے کہ اس کے خلاف بات کی جائے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اتوار کے روز بھی ویانا مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ویانا میں ہونے والے موجودہ مذاکرات جلد ہی ایک معاہدے کے ساتھ ختم ہو سکتے ہیں جو ایران کےخلاف کافی سخت نہیں ہوگا۔
مشہور خبریں۔
3 رکنی بینچ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار ہی کرسکتا ہوں، وزیرقانون
اپریل
بستیوں کی توسیع ناامنی کا باعث ہے: سعودی وزیر خارجہ
فروری
اسلام آباد ہائیکورٹ: بلوچ ’لاپتا طلبہ‘ کی عدم بازیابی پر نگران وزیر اعظم 29 نومبر کو طلب
نومبر
سائفر کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر
ستمبر
مراکش کا مجرم گانٹز کا استقبال ایک بہت بڑی غلطی ہے: حماس
نومبر
پی ٹی آئی کا سائفر کیس میں عمران خان کی سزا کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
جنوری
عمران خان کی حکومت الٹنے کے لیے فنڈنگ کے ثبوت موجود ہیں:شیخ رشید
مارچ
P.K.K اور Ocalan کے پیغام کی تحلیل کے بارے میں 15 نکات
مارچ