سچ خبریں:ایک امریکی سینیٹر نے سعودی عرب میں خاتون کارکن کو 34 سال قید کی سزا سنائے جانے کو لے کر اس ملک کے حکام پر کڑی تنقید کی۔
سی این این عربی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹر ڈیان فینسٹائن نے ٹویٹ کیا کہ میں اس خبر سے آگاہ ہوں کہ سعودی عرب نے دو بچوں کی ماں سعودی خاتون سلمی الشہاب کو خواتین کے حقوق کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر 34 سال قید کی سزا سنائی ہے جس کا مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔
مسز فینسٹین نے مزید لکھا کہ یہ سزا، جو جمال خاشقجی (ایک سعودی صحافی جنہیں 2018 میں استنبول میں اس ملک کے قونصل خانے کی عمارت میں قتل کر دیا گیا تھا) کے وحشیانہ قتل کے بعد دی گئی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی حکومت انسانی حقوق کے احترام میں سنجیدہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر سعودی حکام عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ہر ایک کے انسانی حقوق کا احترام کرنا کرنا چاہیے۔
سی این این عربی نے فینسٹائن کے ٹوئیٹ پر تبصرہ کرنے کے لیے سعودی وزارت اطلاعات اور امریکہ میں سعودی سفارت خانے سے رابطہ کیا لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا، واضح رہے کہ خواتین کے حقوق کے شعبے میں سرگرم سعودی خاتون کارکن سلمی الشہاب کو ٹوئٹر پر ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے 34 سال قید اور قید کی مدت ختم ہونے کے بعد سعودی عرب سے باہر سفر کرنے پر 34 سال کی پابندی کی سزا سنائی گئی۔