سچ خبریں:طالبان رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ نے قندھار میں ہونے والے طالبان اور رہنماؤں متعدد قبائلی اثرورسوخ رکھنے والے افراد کے ایک اجلاس میں ایک تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک بھی افغان بچہ تعلیم سے محروم رہا تو اس کی ذمہ دار مجھ پر عائد ہوگی
افغانستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی باختر نے قندھار کے اجلاس میں کی جانے والی طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ کی تقریر کے کچھ حصے شائع کرتے ہوئے لکھا کہ توقع کی جا رہی تھی کہ قندھار اجلاس میں طالبان رہنما لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو دوبارہ کھولنے پر دوبارہ غور کریں گے لیکن اس کا ذکر کیے بغیر انہوں نے عمومی طور پر بچوں کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اگر اس ملک میں کوئی بچہ تعلیم کے بغیر رہتا ہے تو میں اپنے آپ کو اس کا ذمہ دار جانتا ہوں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بھیک مانگنے والے بچوں کو جمع کرنے کا حکم دیا ہے، یہ میرے بچے ہیں، میں نے گورنر قندھار کو ان کے لیے رہنے کی جگہ اور تعلیم فراہم کرنے کا حکم دیا۔
طالبان رہنما نے یہ بھی حکم دیا کہ علماء قوم کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں اس لیے کہ جب انہیں اخلاقی تعلیم ملے گی تو جرائم خود بخود رک جائیں گے۔