سچ خبریں: ایک سابق امریکی فوجی نے کہا کہ یہ ملک مشرقی ایشیا میں مختلف اتحاد بنا کر چین کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے ایک سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ مشرقی ایشیا کے خطے میں اس ملک کی مسلسل موجودگی کا مقصد چین کے خلاف کاروائیاں کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ چین کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں: بائیڈن
ایک انٹرویو میں سابق امریکی میرین برائن برلیٹک نے کہا کہ مشرقی ایشیا میں واشنگٹن کی مسلسل موجودگی کا مقصد بحرالکاہل کے خطے میں استحکام برقرار رکھنا نہیں بلکہ اس خطے کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا ہے۔
مشرقی ایشیا میں امریکہ کی جاری مشقوں کا حوالہ دیتے ہوئے جیو پولیٹیکل مسائل کے اس محقق نے کہا کہ جاپان، جنوبی کوریا، فلپائن اور حال ہی میں ویتنام کے تعاون سے امریکہ کی حالیہ سرگرمیوں کا مقصد ایسے اتحاد بنانا ہے جو چین کو الگ تھلگ کرنے کا اس مقصد کو پورا کریں ۔
امریکی صدر کے حالیہ دورہ ویتنام کا ذکر کرتے ہوئے برلیٹک نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن امریکی صدور کی طویل قطار میں تازہ ترین شخص ہیں جو چین کو گھیرنے اور اس پر قابو پانے کی مشترکہ کوششوں میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں ایماندار نہیں: چینی میڈیا
سابق امریکی فوجی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اپنی متضاد بیان بازی کے پیچھے ایک ایسی پالیسی پر گامزن ہے جس کا مقصد اس ملک کو ایشیا پیسیفک خطے میں امن و سلامتی کے ضامن کے طور پر پیش کرنا ہے، جبکہ ساتھ ہی ساتھ چین کے ردعمل سے بچنے کی کوشش بھی کرنا ہے۔