سچ خبریں:امریکہ کے سابق صدر نے امریکی میڈیا کی جانب سے انتشار پھیلائے جانے اور حقائق کی مخلتف انداز میں عکاسی کرنے کی وجہ سے اپنے ملک کے لوگوں میں تفرقے کی شدت پر تشویش کا اظہار کیا۔
امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ میں طبقاتی اور بکھرے ہوئے میڈیا نے امریکیوں میں ایسی تقسیم پیدا کر دی ہے کہ وہ مشترکہ فہم کی بنیاد پر متنازعہ معاملات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی کھو چکے ہیں۔
رشیا ٹودے ویب سائٹ کے مطابق، براک اوباما نے سی بی ایس مارننگز نیوز ایجسنی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ میرے لیے سب سے زیادہ پریشان کن مسئلہ ہمارے لوگوں کی گفتگو میں اعلیٰ سطح کی تقسیم ہے، جس کی ایک وجہ امریکی میڈیا کی تقسیم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب امریکہ میں صرف تین بڑے نیوز چینل تھے تو امریکی عوام سمجھ سکتے تھے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط اور کیا حقیقت ہے اور کیا نہیں لیکن آج جو چیز مجھے سب سے زیادہ پریشان کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے میڈیا کی کثرت کی وجہ سے مختلف حقائق کو قبول کر لیا ہے۔
براک اوباما کے مطابق امریکیوں کی پچھلی نسلیں سیاسی فیصلوں پر اختلاف کے باوجود حقائق کے مشترکہ نقطہ نظر کی بنیاد پر مسائل کا مقابلہ کر سکتیں تھی، اوباما نے اپنا ایک ہدف بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو حقائق کے مشترکہ سیٹ پر مبنی مشترکہ گفتگو کی طرف لوٹنے میں مدد فراہم کریں گے۔