سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے رہنما نے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کے جائز دفاع پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج کے بعد امریکی اور برطانوی بحری جہاز بھی یمنی میزائلوں اور ڈرونز کے نشانے پر ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں اپنے دفاع کے لیے فلسطینی مزاحمت کے جائز حق پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ صیہونی تحریک کی پاسداری کرتا اور بہت سے سیاست دان امریکی یا صیہونی ہیں یا اس پر غلبہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ اور یمنی فوج کی کارروائیوں سے اسرائیل کی معیشت کو بھاری نقصان
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ اسرائیل کی کھلی حمایت کی وجہ سے دنیا میں اس کی حیثیت ختم ہو جائے گی جب وہ اسرائیل کی طرف ہوتا ہے تو انسانی حقوق، بچوں اور خواتین کے حقوق کو مکمل طور پر ترک کر دیتا ہے۔
امریکہ میں انتخابی امیدوار اس بات پر مسابقت کر رہے ہیں کہ کون اسرائیل کو سب سے زیادہ سپورٹ کرتا ہ،امریکہ صہیونی لابی بات ماننے کو تیار ہے،بائیڈن خود کو صیہونی کہتا ہے اور بلنکن کا کہنا ہے کہ وہ ایک یہودی کی حیثیت سے اسرائیل گیا تھا۔
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ نے فلسطینی عوام کے جائز دفاع کے حق کے بارے میں کہا کہ فلسطینی قوم کا صیہونی دشمن کے مقابلے میں اٹھنا بالکل فطری ہے، فلسطینی قوم اپنے مقدسات کے دفاع سے محروم ہو چکی ہے،غاصب صیہونی حکومت ہر روز مغربی کنارے میں فلسطینی قوم کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتی ہے، فلسطینی قوم تقریباً 80 سال سے صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات سے دوچار ہے ، یہ فلسطینی قوم مظلوم اور اس کی سرزمین پر قابض ہے۔
مزید پڑھیں: یمن پر امریکی حملوں کا کیا نتیجہ ہوگا؟ امریکی تھنک ٹینک کی زبانی
انہوں نے کہا کہ غزہ پر حملہ ایک جرم ہے حالانکہ امریکی اور برطانوی اس سے انکار کرتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تنظیمیں مخصوص موقف اختیار کیے بغیر صرف غزہ میں ہونے والے جرائم کا ذکر کرتی ہیں، اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ ایسے بیانات اور مذمتوں سے مطمئن ہیں جو ان کے کندھوں سے ذمہ داری سے ہٹانے کے مترادف ہے۔