سچ خبریں:امریکی سینیٹ اقلیت کے رہنما نے افغانستان سے فوجی انخلا کے امریکی حکومت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بین الاقوامی بدنامی قرار دیا ہے۔
واشنگٹن ایگزامینرکی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ کے اقلیتی رہنما مِچ مک کونل نے امریکی صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے فوجیوں کے انخلاء کے فیصلے کو شرمناک اور تنگ نظری پر مبنی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری افغانستان سے نکلنے کی جلد بازی نے عالمی سطح پر بحران پیدا کیا ہے،امریکی سینیٹ کے اقلیتی رہنما نے سینیٹ میں تقریر میں مزید کہاکہ ہماری افواج نے افغان شراکت داروں کے ساتھ مل کر بگرام ایئر بیس کو محفوظ بنانے کے لیے کسی بھی طرح کا اقدام کرنے کے بغیر آدھی رات کواس اڈے کو خالی کیا۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ بائیڈن اس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہیں کہ افغانستان ٹوٹ رہا ہے،انتباہ دیاکہ بائیڈن نے طالبان کی جانب سے افغان مرکزی حکومت کے خاتمے کے بارے میں انتباہات کو نظر انداز کردیا،امریکی سینیٹ میں اقلیت کے رہنما نے کہا کہ طالبان 13 اپریل سے افغانستان کے مختلف حصوں پر تشویشناک شرح سے کنٹرول حاصل کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ طالبان کو افغانستان میں کسی سیاسی حل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ افغان سرزمین پر کنٹرول حاصل کرنے میں وقت ضائع نہیں کریں گے،میک کونیل نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ یہ ڈرامہ کررہی ہے کہ دہشت گرد ہمارے ساتھ اچھا سلوک کریں گے جب کہ ہم یہ نظریہ ہمیں بہت مہنگا پڑے گا، میں اپنے جمہوری دوستوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ افغانستان کے سانحے کو قبول کرنے کے لئے پوری طرح تیار رہیں۔ امریکی عوام یہ جاننے کے مستحق ہیں کہ صدر انہیں کیسے دہشت گرد دشمن سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل کے وسط میں امریکی صدر جو بائیڈن اور نیٹو کے ممبروں نے اعلان کیا کہ 11 ستمبر 2021 تک اتحادی فوج کے 10000 فوجی افغانستان سے واپس چلے آئیں گے۔
مشہور خبریں۔
ترکی کی سب سے بڑی Achilles ہیل کیا ہے؟
نومبر
چین نے تائیوان کے ارد گرد 15 جنگی طیارے بھیجے
اگست
کیا فرانس میں خانہ جنگی ہونے جا رہی ہے؛فرانسیسی سیاستدان کی زبانی
جولائی
مال مفت دل بے رحم کی مثال
جون
ابوعاقلہ کو لگنے والی گولی امریکہ کے لیے باعث ذلت
جولائی
آمنہ الیاس کی وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تنقید
اپریل
پاکستان کا ایک بار پھر امریکی جمہوریت کے اجلاس میں شرکت سے انکار
مارچ
مری واقعے سے ہمیں سبق ملا ہے: وزیر داخلہ
جنوری