سچ خبریںافغانستان کی صحافی یونین مختلف ممالک کے صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اتحاد میں شامل ہو گئی ہے جس نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی فوری، مکمل اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
افغان صحافیوں کی یونین نے اعلان کیا ہے کہ وہ صحافیوں کی تنظیموں کے اتحاد میں شامل ہو گئی ہے جس نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پٹیشن انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ نے تیار کی ہے اور اس پر افغانستان کی صحافی یونین سمیت مختلف ممالک کے صحافیوں کے حقوق کی 34 تنظیموں نے دستخط کیے ہیں،الجزیرہ نے مقدمے کے حوالے سے بتایا کہ شیرین اور تین دیگر ٹی وی رپورٹروں کو اسرائیلی فورسز نے گولی مار دی جب وہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی رپورٹنگ کر رہے تھے۔
مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ نامہ نگاروں نے ہیلمٹ اور واسکٹ پہنی ہوئی تھی جس سے واضح طور پر ان کی بطور رپورٹر شناخت ہوئی تھی تاہم شیرین ابوعاقلا کو چہرے پر گولی ماری گئی تھی اور ان کے ساتھی علی السمودی کو پیٹھ میں گولی لگی تھی جس سے شیرین ابو عاقلہ شہید ہو گئیں اور السمودی زخمی ہوئے تھے جنہیں علاج کے لیے ہستپال لے جایا گیا۔