سچ خبریں: اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی، جو اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں اسرائیل کی انتہائی اور غیر متناسب حمایت کے لیے مشہور ہیں، نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں ایک اڈے کا دورہ کرتے ہوئے اسرائیلی گولہ بارود پر ایک نوٹ لکھا۔
وہ تصاویر جو اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن اور اقوام متحدہ میں حکومت کے سابق سفیر ڈینی ڈینن نے ایکس چینل پر شائع کی ہیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہیلی نے ان گولہ بارود پر لکھا تھا، انہیں ختم کریں۔ امریکہ اسرائیل سے محبت کرتا ہے۔
نکی ہیلی کی کارروائی، خاص طور پر جب رفح میں اسرائیل کے حملوں نے عالمی غم و غصے کی لہر کو جنم دیا، بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
بہت سے صارفین نے نکی ہیلی کے اس اقدام کو نسل کشی کے جرم پر اکسانے یا دہشت گردی پر اکسانے کی مثال قرار دیا ہے اور وہ بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کے لائق ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ شرم کرو اس پر جو شیطان ہے یہ گولیاں آخر کار معصوم شہریوں اور بچوں کو مارنے کے لیے استعمال ہوں گی۔ یہ دہشت گردی ہے۔
نکی ہیلی کے اس اقدام پر تنقید کا تعلق صرف امریکی صارفین سے ہی نہیں تھا بلکہ یہودی اور اسرائیلی صارفین نے بھی امریکی سیاستدانوں کی اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کو ایک غیر اخلاقی اقدام قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ جہاں امریکی غزہ کے لوگوں کو زندہ جلاتے اور فلسطینی بچوں کے سر قلم ہوتے دیکھ رہے ہیں وہیں نکی ہیلی شہریوں پر گرائے جانے والے بموں کو محبت کا پیغام دے رہی ہیں۔ دنیا کو آپ کی اخلاقی گراوٹ دیکھنے دو۔