سچ خبریں:ٹائم میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے ہمیشہ حماس کے ساتھ گزشتہ برسوں میں مکمل تنازع کو روکنے کی کوشش کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق تل ابیب کا اندازہ یہ تھا کہ غزہ پر قابو پانے کے لیے محدود طاقت کا ہونا وہاں طاقت کے خلا کی صورت حال سے بہتر ہے۔ اسی وجہ سے نیتن یاہو اور اس کا سیکورٹی اپریٹس روزانہ فضائی حملوں کے ذریعے حماس کی طرف سے لاحق خطرات کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ٹائم کے مطابق حماس کے آپریشن کے بعد اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ غزہ پر زمینی حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کا فوجی ہدف حماس کو ختم کرنا ہے۔
تاہم اب اسرائیلی حکام کی جانب سے خاموشی سے یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ حماس کا آگے کیا ہوگا؟
ٹائم نے نوٹ کیا کہ اسرائیل کو تشویش ہے کہ غزہ میں طاقت کا خلا پیدا ہونے سے حکومت کے لیے طویل مدتی نتائج کے ساتھ عدم استحکام اور افراتفری کی لہر آئے گی۔
اس اشاعت کے مطابق ایسے کسی واقعے کی صورت میں فلسطینی غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کی افواج کے خلاف بھرپور جنگ شروع کریں گے۔
اس سے قبل تجزیہ کاروں نے غزہ پر زمینی حملے کے بارے میں صیہونی حکومت کی تشویش کی متعدد وجوہات کی نشاندہی کی ہے۔ متعدد محاذوں پر بیک وقت جنگ شروع ہونے کا خوف، صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کے لیے تشویش اور بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ان وجوہات میں سے ہیں جن کا ذکر غزہ پر زمینی حملے کے آغاز سے ہی صیہونی حکومت کے خدشات کے بارے میں پہلے کیا جا چکا ہے۔
مشہور خبریں۔
جنہوں نے زندگی میں کچھ نہیں کیا وہ ہمیں سیکھا رہے ہیں
جون
حماس کا فلسطینی عوام کی حمایت کرنے پر ملائیشیا کے خلاف کاروائی پر اظہار افسوس
دسمبر
اس وقت سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتہ کرنےکا اچھا موقع ہے:صیہونی قلمکار
جنوری
امریکہ کے یمن مخالف اتحاد میں شامل ہونے کی وجہ؟
دسمبر
کراچی:تاجروں نے سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا
اپریل
سعودی عرب کی ایک اور رسوائی
اپریل
سعودی عرب کی ترقی کے لیے بن سلمان کے منصوبوں کی کامیابی
نومبر
ترکی کے استنبول ہوائی اڈے پر امریکی سفارتکار گرفتار
دسمبر