?️
سچ خبریں:ٹائمز آف اسرائیل نے اپنے ایک کالم میں صیہونی حکومت کی اندرونی کشمکش کو یہودی ریاست کے عنقریب خاتمے کی علامت قرار دیا ہے جو مزاحمتی قوتوں اور فلسطین کی طاقت میں اضافہ کا باعث ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے اس اخبار کے سینئر تجزیہ کار ہاویو ریٹگ گور کی لکھی ہوئی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل کی اندرونی کشمکش حماس اور ایران کے لیے یہودی ریاست کی تباہی قریب آنے کی علامت ہے،اس رپورٹ میں لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی تقریر کا حوالہ دیا ہے کہ حزب اللہ کے رہنما نے جمعہ کے روز کہا کہ آخر کار حالات کا رخ اسرائیل کے خلاف ہو گا اور یہ کہ استقامتی محاذ نہایت ہی پر اعتماد ہے جبکہ اسرائیلی دشمن خوفزدہ اور گھبراہٹ کا شکار ہے۔
اس رپورٹ میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی یوم القدس کی تقریر کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ ان تقاریر نے سید حسن نصر اللہ کے خیالات کی تصدیق کی،رٹیگ گور نے یوم قدس کے مارچ اور تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جمعہ کے دن جہاں بھی ہم نے نظر ڈالی اسی طرح کے الفاظ دیکھنے کو ملے ،یہ سب صیہونی حکومت کی تباہی کے قریب آنے کی ضمانت اور ایران اور حماس کے درمیان بڑھتے ہوئے اتحاد کے جشن کی نشانیاں ہیں۔
اس سال کے یوم قدس مارچ کی عظمت کا ذکر کرتے ہوئے ٹائمز آف اسرائیل نے مزید لکھا کہ یہ دن یوم قدس تھا؛ رمضان کے مقدس مہینے کے آخری جمعہ کو ایران نے اسرائیل کی تباہی کے عزم پر توجہ مرکوز کرنے کے دن کے طور پر نامزد کیا ہے لیکن گزشتہ جمعہ کوئی عام یوم قدس نہیں تھا۔ ایک ہفتہ قبل، لبنان اور شام میں ایران کی پراکسی فورسز نے حماس کو اسرائیلی شہروں کے ایسے مقامات سے میزائل مارنے میں مدد کی جہاں کم از کم 2006 میں دوسری لبنان جنگ کے بعد سے ایسا کوئی حملہ نہیں ہوا تھا جبکہ داغے گئے ان راکٹوں کا حجم برف کے تودے کا صرف ایک سرہ تھا، تاہم جیسا کہ ایران کے قائدین کا ماننا ہے، بالآخر اسلامی جمہوریہ کی مرضی کے مطابق حالات بدلیں گے۔
اس رپورٹ میں امریکہ کی بین الاقوامی اور سیاسی تنزل کا حوالہ دیتے ہوئے آیا ہے کہ ایران کا عظیم دشمن امریکہ بڑے پیمانے پر خطے کو ترک کر رہا ہے،چینی رہنما شی جن پنگ کا دسمبر میں سعودی عرب کا دورہ اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا 10 مارچ کو بیجنگ کا دورہ جو سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی ڈرامائی بحالی کے ساتھ ختم ہوا، خطے میں ایک سیاسی تبدیلی اور ایک اہم قدم ہے جس سے صورتحال کو اپنے عروج پر پہنچا دیا اور اب شام میں ایران کی پراکسی فورسز امریکی افواج اور اس کے اتحادیوں پر اپنے حملوں میں تیزی لا رہی ہیں۔
اس کالم میں ان عالمی تعلقات اور صورتحال کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جن میں امریکہ بہت زیادہ موجود نہیں ہے نیز آیا ہے کہ فی الحال، زیادہ حکومتیں امریکہ کے ظاہری عدم استحکام سے پریشان ہیں اور اس کے دشمن جیسے چین اور وہ روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہیں، اس کے علاوہ شام کے صدر بشار الاسد، جو ایران کے سب سے قریبی عرب اتحادی ہیں، نے عرب رہنماؤں کے ساتھ سیاسی تعلقات قائم کر لیے ہیں۔
مشہور خبریں۔
2024 میں روسی فوجی بجٹ میں نمایاں اضافہ
?️ 14 دسمبر 2023سچ خبریں:بین الاقوامی تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ
دسمبر
جارحیت پسندوں کے خلاف یمن اور عراقی مزاحمت کے پیغامات
?️ 4 دسمبر 2024سچ خبریں: امریکی صہیونی محور کے ذرائع ابلاغ اب بھی صیہونی غاصبوں کے
دسمبر
تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ہم ترک حملوں کا جواب دیں گے: عراق
?️ 17 جون 2022سچ خبریں: عراقی وزارت خارجہ نے آج جمعہ کو صوبہ نینوا میں
جون
پارلیمانی انتخابات کے بعد صہیونی حکام کے اجتماعی استعفے
?️ 9 نومبر 2022سچ خبریں:صیہونی داخلی سلامتی کے مشیر کے بعد اس حکومت کی وزارت
نومبر
اسلامی مقدسات کی توہین کیسے بند ہوگی؟ ترک صدر کیا کہتے ہیں؟
?️ 9 جولائی 2023سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ویڈیو کانفرنس سے خطاب
جولائی
بھارتی سفارت کار ناپسندیدہ شخص قرار، پاکستان کا 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم
?️ 13 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں اسلام
مئی
یورپ عرب ممالک میں نئے تجارتی شراکت داروں کی تلاش میں
?️ 17 اپریل 2025سچ خبریں: Kronen Zeitung اخبار نے اطلاع دی ہے کہ نئے امریکی
اپریل
متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کے ابھا ہوائی اڈے پر یمنی ڈرون حملے پر ردعمل ظاہر کیا
?️ 7 اکتوبر 2021سچ خبریں:امتحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں یمنی
اکتوبر