سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے ایک باخبر اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے ارکان لبنان کے ساتھ معاہدے کو حماس کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اہلکار نے، جس کا نام نہیں بتایا گیا، مزید کہا کہ اسرائیلی حکام متعدد مغویوں کی رہائی کے لیے ایک مختصر مدت کے معاہدے پر غور کر رہے ہیں، امید ہے کہ مستقبل میں اس معاہدے کو وسعت دی جائے گی۔
واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ذہنیت یہ ہے کہ حماس خود ہی جائے کیونکہ وہ اب تنہا ہے اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے۔
صہیونی حکام کی جانب سے قلیل مدتی معاہدے کے لیے بھرم کھڑا کیا جاتا ہے جب کہ حماس کے رہنماؤں نے ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قلیل مدتی معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں جارحیت کے خاتمے اور مکمل جنگ بندی کے نفاذ کو کسی بھی معاہدے کے لیے شرط قرار دیا ہے۔
مشہور خبریں۔
کیا ٹرمپ یوکرین کی جنگ ک خاتمےختم کر پائیں گے؟
جولائی
یاجوج ماجوج نے پی ٹی آئی ورکرز کے گھروں میں جو توڑ پھوڑ کی ان کی ٹریننگ مکمل ہو گئی ہوگی
مئی
طوفان الاقصیٰ کی لڑائی میں حماس کی برتری کا اعتراف
دسمبر
جوبائیڈن کے پاکستان مخالف ریمارکس بھارتی میڈیا کے لیے لقمۂ تر
اکتوبر
ہم فلسطین کی مدد کے لئےغزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں: الجزائر کے صدر
اگست
مار ایلاگو سے ٹاپ سیکرٹ دستاویزات کی دریافت
اگست
میدانِ جہاد سے شہادت تک، سید حسن نصر اللہ کے دیرینہ ساتھی سید ہاشم صفی الدین کون ہیں؟
فروری
بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے والی کشمیری پولیس افسر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا
اپریل