سچ خبریں: ایک صہیونی ویب سائٹ نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہا ہے، اس کاروائی کے مقاصد بیان کیے ہیں۔
صہیونی ویب سائٹ نے تحقیقات کے نتائج شائع کیے اور ثابت کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں شہریوں کے گھروں کو جان بوجھ کر نشانہ بناتی ہے جبکہ اسے معلوم ہے کہ ان گھروں میں سینکڑوں بے گناہ لوگ رہتے ہیں،اس رپورٹ میں اس سلسلے میں ان کاروائیوں کے صیہونی مقاصد بیان کیا گئے ہیں جن میں سے ایک مزاحمتی قوتوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی ڈیٹرنس پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں کس کے خلاف لڑ رہا ہے؟
اس رپورٹ کو شائع کرتے ہوئے صہیونی سائٹ "Sikha Micomit” نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں کی جبری نقل مکانی اور حماس تحریک کے سیاسی کارکنوں تک پہنچنے کے مقصد سمیت متعدد اہداف کے حصول کے لیے غزہ میں سیکڑوں شہریوں کے مکانات کو مسمار کیا جبکہ رہائشی ان کے اندر موجود تھے۔
غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے جنگی جرائم کی نوعیت کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے والی تحقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ صرف ایک معاملے میں اسرائیلی فوج نے ایک پورے رہائشی محلے کو راکٹ حملے سے نشانہ بنایا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ حماس کے ایک رہنما اس میں رہتے ہیں جبکہ ان حملوں میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔
سائٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے ساتھ تنازعات کے پچھلے دور میں حصہ لینے والے 5 فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکومت کی انٹیلی جنس سروسز کے مطابق، اسرائیلی فوج کو وہاں موجود شہریوں کی نسبتاً تعداد کے بارے میں بھی علم تھا۔
ان ذرائع کا خیال ہے کہ عام شہریوں کے خلاف حملوں کا اعادہ صیہونی قبضین کے پاس موجود ہبسورہ کا نتیجہ ہے جو ایک مصنوعی ذہانت کا نظام ہے اور خود بخود حملہ کرنے والے ایسے اہداف کا تعین کر سکتا ہے جن پر بمباری کرنے سے سب سے زیادہ انسانی جانی نقصان ہوتا ہے۔
صیہونی سائٹ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے صہیونی افسران کے ایک گروپ کو بتایا کہ ان حملوں کا مقصد حماس کی بڑی تعداد کو ہلاک کرنا ہے جو عام شہریوں کو نشانہ بنائے بغیر ممکن نہیں، اس صہیونی اہلکار کے مطابق میزائلوں کی درستگی کا یہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ اصل ہدف زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کو نہیں مارتا؟ بائیڈن کیا کہتے ہیں؟
اس انٹیلی جنس ذریعہ نے واضح کیا کہ کوئی غلطی نہیں ہوتی،ہم بعض اوقات غلط اہداف پر حملہ کرتے ہیں، اس لیے نہیں کہ ہم درست حملہ نہیں کر سکتے بلکہ اس لیے کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ہم زیادہ درست طریقے سے مطلوبہ ہدف تک پہنچ سکیں۔
صہیونی ویب سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ ہماری فوج 7 اکتوبر کو ہونے والی شکست سے باخبر ہے اسی لیےایسا چہرہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے جو صیہونی رائے عامہ کے سامنے اس کی شبیہ بحال کر سکے۔