اسرائیل ابو مازن کی زیر قیادت فلسطینی اتھارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟

فلسطینی

🗓️

سچ خبریں:اگرچہ صدی کی ڈیل کی نقاب کشائی کے دوران صہیونیوں نے فلسطینی اتھارٹی سے منہ موڑ لیا تھا لیکن اب تل ابیب نے ابو مازن کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی کو مضبوط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن PLO کےصیہونی حکومت کے ساتھ تقریباً تین دہائیوں کے مذاکرات اور سمجھوتوں جن میں وسیع پیمانے پر فلسطینیوں کے حقوق کی پائمالی کے ساتھ ساتھ وطن واپسی کے حق سے دستبرداری بھی شامل تھی، کو یقین ہو گیا کہ صیہونی حکومت کی نظر میں ان کا کوئی مقام نہیں رہا اور نہ ہی فلسطینی میدان میں ان کی کوئی جگہ بچی ہے نیزصدی کی ڈیل کا تسلسل فلسطین سے ان کی بے دخلی کا باعث بنے گا کیونکہ ان کا منصوبہ یہ تھا کہ مغربی کنارے کو 1948 کے علاقوں میں ضم کر دیا جائے اور متبادل ہوم لینڈ کے نام سے ایک منصوبہ نافذ کیا جائے جس کے مطابق اردن یا جزیرہ نما سیناء میں فلسطینی عبوری حکومت قائم کی جائے گی جس کے نتیجہ میں تاریخی فلسطین میں کوئی فلسطینی نہیں رہے گا۔

ان حالات کے باوجود صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے صیہونی حکومت کے حکام کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی حمایت کی آوازیں سنائی دینے لگیں خاص طور پر اسرائیل کے وزیرجنگ بنی گانٹز اور اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے سرکاری طور پر کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی حمایت کرکے اسے کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔

اب دیکھنا یہ ہے فلسطین میں کیا تبدیلی آئی ہے کہ صیہونی حکومت اگرچہ عارضی طور پر ہی سہی، فلسطینی اتھارٹی کی حمایت اور اپنی پوزیشن مضبوط کرنے پر آمادہ ہے؟نئی صیہونی حکومت کی فلسطینی اتھارٹی کو مضبوط کرنے کی خواہش کی پہلی وجہ امریکہ میں جوبائیڈن حکومت کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کےبرخلاف اپنا نقطہ نظر تبدیل کرتے ہوئے جوبائیڈن نے اعلان کیا کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں گے، رویہ کی اس تبدیلی نے نیتن یاہو کی سربراہی میں سابقہ صیہونی حکومت اور امریکہ کے درمیان شدید دراڑ پیدا کردی، اس حد تک کہ بعض تجزیہ کاروں نے اس کی وجہ صیہونی حکومت کے تحت کابینہ کی تبدیلی اور نیتن یاہو کی معزولی کو قرار دیا ہے۔

ان کا خیال ہے کہ انہوں نے نیتن یاہو کو اس لیے معزول کیا تاکہ یہ تنازعہ جو اوبامہ دور سے شروع ہوا ہے، مزید خطرناک رخ اختیار نہ کر جائے۔

 

مشہور خبریں۔

کل کے سانحے کے اصل مجرموں میں سے ایک امریکہ ہے: ظریف

🗓️ 20 مئی 2024سچ خبریں: ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے خبر نیٹ

روس چین کے سامنے بونے نظر آئے:بوریل

🗓️ 20 اگست 2023سچ خبریں:یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار اور اسپین کے سابق

’ریاست مخالف عناصر کا ٹرائل ہونا چاہیے‘، عدالت کی اٹارنی جنرل کو بلوچستان میں عدالتیں فعال کرنے کی ہدایت

🗓️ 10 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف کیس

صیہونی عہدیداروں کے درمیان لفظی جنگ، وجہ؟

🗓️ 2 مئی 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں جنگ کے طول پکڑنے اور اس

ماسکو میں دہشت گردانہ پر روس کا ردعمل

🗓️ 25 مارچ 2024سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا ایک تقریر میں کہا

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی وفد کی چینی حکام سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

🗓️ 21 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے

پنجاب حکومت نے کل تاریخی بجت پیش کیا ہے، مریم اورنگزیب

🗓️ 14 جون 2024لاہور: (سچ خبریں) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے وزیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے